پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دفاعی معاہدہ سنگ میل ثابت ہوگا، زبیر موتی والا

جمعہ 19 ستمبر 2025 20:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2025ء)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری( کے سی سی آئی)کے سابق صدر اور چیئرمین بزنس مین گروپ ( بی ایم جی) محمد زبیر موتی والا نے وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان اسٹرٹیجک دفاعی باہمی معاہدہ طے پانے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اس معاہدے کو پاکستان اورسعودی عرب کے تعلقات کی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل قرار دیا ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین کی حفاظت اور سلامتی پوری امت مسلمہ کا مقدس فریضہ ہے۔انہوں نے صدر آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور وفاقی کابینہ کو اس تاریخی معاہدے پر مبارکباد دی جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

زبیر موتی والا نے کہا کہ یہ معاہدہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو ایک نئی اسٹریٹجک جہد تک لے جائے گا اور دنیا کو یہ واضح پیغام ملے گا کہ دونوں ممالک کی دفاع، سلامتی اور استحکام ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک میں سے کسی بھی ملک کے خلاف جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت کے طور پر دیکھا جائے گا جو دونوں ممالک کے عوام بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیے بھی ایک حوصلہ افزا اور خوش آئند امر ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ یہ معاہدہ بنیادی طور پر دفاعی تعاون پر مبنی ہے تاہم اس کے طویل مدتی اثرات صرف سلامتی تک محدود نہیں ہوں گے بلکہ یہ دونوں ممالک کے لیے اقتصادی، صنعتی اور سماجی تعاون کے وسیع تر مواقع پیدا کرے گا نیز اس طرح کی پیشرفت تعلیم و تربیت کے شعبے میں بھی تعاون کو بڑھا ئے گی جس سے تعلیمی تبادلے، اسکالرشپس اور تکنیکی پروگرامز کے مزید مواقع ملیں گے جو پاکستان کی انسانی وسائل کی صلاحیت کو بڑھانے اور نکھارنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

زبیر موتی والا نے کہا کہ اس معاہدے کی بدولت مشترکہ تربیتی مراکز قائم ہونے کا امکان ہے جو پاکستانی نوجوانوں کو عالمی سطح پر مسابقتی صلاحیتوں سے مزین کریں گے۔اس معاہدے سے نہ صرف پاکستان کی افرادی قوت کی صلاحیتوں کو بہتر بنایا جاسکے گا بلکہ سعودی عرب اور خلیج کے دیگر ممالک میں جہاں لاکھوں پاکستانی پہلے ہی کام کر رہے ہیں ان کی خدمات میں بھی اضافہ کرے گا۔

انہوں نے مزید کہاکہ تعلیم اور مہارت کی ترقی کے علاوہ انفراسٹرکچر اور صنعتی ترقی میں بھی تیزی آئے گی۔ سعودی عرب کی پاکستان کے بندرگاہوں، ہائی ویز اور شہری ترقیاتی منصوبوں میں جدیدیت کے عمل کو تیز کرے گی جبکہ اسٹیل، سیمنٹ، کھاد اور دفاعی پیداوار میں مشترکہ منصوبے نئی اقتصادی مواقع پیدا کرنے کا باعث بنیں گے۔انہوں نے پیٹروکیمیکلز اور توانائی کے شعبے میں ترقی کے امکانات پر خصوصی طور پر زور دیا کیونکہ پاکستان سعودی عرب کی مہارت اور سرمایہ کاری سے پیٹرولیم ریفائنری پلانٹس، قابل تجدید توانائی اور تیل ذخیرہ کرنے کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

زبیر موتی والا نے تجویز دی کہ دونوں ممالک مختلف اقتصادی شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کے حوالے سے مواقع تلاش کر سکتے ہیں اس ضمن میں سعودی سرمایہ کاروںکو پاکستان میں بالخصوص کراچی میں جو ملک کا اقتصادی اور صنعتی مرکز ہے یہاں سرمایہ کاری بڑھانے پر غور کرنا چاہیے ۔انہوں نے دونوں ممالک کے تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ ان نئے مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے جامع حکمت عملی وضع کریں۔

انہوں نے کہا کہ چیمبرز آف کامرس، ٹریڈ ایسوسی ایشنز اور کاروباری افراد کو سعودی ہم منصبوں کے ساتھ تبادلہ خیال، وفود اور مشترکہ منصوبوں کے ذریعے فعال طور پر رابطے استوارکرنا چاہیے تاکہ اس تاریخی معاہدے کا بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے۔انہوں نے اس اعتماد کا ظاہر کیا کہ جس طرح پاکستان سعودی عرب کی خودمختاری کا تحفظ کرنے میں اپنے عزم کو برقرار رکھنے پر قائم ہے۔

ہمیں امید ہے کہ سعودی عرب بھی پاکستان کی اقتصادی بحالی کے لیے سرمایہ کاری، تجارتی شراکت داری اور ترقیاتی اقدامات کے ذریعے پاکستان کا ساتھ دے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ صرف ایک دفاعی معاہدہ نہیں بلکہ پاکستان اورسعودی بھائی چارے کا ایک نیا باب ہے جو ایک جامع شراکت داری کا باعث بنے گا جو دفاع، معیشت اور ثقافتی تعاون پر مشتمل ہے۔انہوں نے حرمین شریفین کی حرمت کی حفاظت کے لیے تمام دستیاب وسائل اور صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا جو دونوں ممالک کی قوم کے لیے بڑا اعزاز اور مقدس فریضہ ہے۔