پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے میں پولیس کی بہادری پر مبنی دستاویزی فلم جاری

ہفتہ 20 ستمبر 2025 21:34

پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے میں پولیس کی بہادری پر مبنی دستاویزی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 ستمبر2025ء)پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گرد حملے کے پس منظر میں پولیس کی بہادری اور کردار پر مبنی دستاویزی فلم ’دی پولیس اسٹوری‘ کا پریمئر کراچی کے ایک مقامی سینیما میں منعقد کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق ڈاکومینٹری کے پریمئر میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن، ایڈیشنل آئی جی، ڈی آئی جیز سمیت پولیس کے اعلیٰ افسران شریک ہوئے، تقریب کی مرکزِ نگاہ وہ تینوں بہادر پولیس اہلکار رہے جنہوں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے کے دوران دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا تھا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ 29 جون 2020 کو ہوا تھا، جب 4 مسلح افراد نے ایک گاڑی میں آ کر داخلی دروازے پر فائرنگ کرتے ہوئے اندر داخل ہونے کی کوشش کی تھی تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے صرف 8 منٹ کے مختصر وقت میں چاروں دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

(جاری ہے)

اس واقعے میں 1 پولیس اہلکار اور 3 سکیورٹی گارڈز شہید ہوئے جبکہ کئی افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

ڈاکومینٹری میں پورے واقعے کی حقیقت سے قریب تر منظر کشی کی گئی ہے۔ دستاویزی فلم میں گیٹ پر تعینات اس ریپڈ رسپانس فورس کے بہادر پولیس اہلکار رفیق کی کامیاب کوشش کو دکھایا گیا جس نے کوئی آڑ نہ ہونے کی وجہ سے زمین پر لیٹ کر ایسا انداز اپنایا جیسے وہ زندہ نہ ہو اور جیسے ہی پہلا دہشت گرد گیٹ سے داخل ہوا تو پولیس اہلکار رفیق نے لیٹی پوزیشن میں اسے سر پر گولی مارکر ہلاک کردیا۔

ایک اور دہشت گرد اندر داخل ہوتے ہی اس پولیس اہلکار کی گولیوں کا نشانہ بنا اور وہ بھی جہنم واصل ہوگیا۔ باقی دو دہشت گردوں کو پولیس اہلکار محمد سلیم اور خلیل نے نشانہ بنایا۔پریمیئر شو سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ یہ ڈاکومینٹری پولیس کی غیر معمولی کارکردگی کو اجاگر کرتی ہے، اہلکاروں نے چند منٹ میں دہشت گردوں کو جہنم واصل کرکے ملک کو بڑے سانحے سے بچایا، میں اس پوری ٹیم کا شکر گزار ہوں جنہوں نے حقیقت سے قریب تر ڈاکومینٹری بنائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پولیس کے اچھے کام زیادہ نمایاں نہیں ہوپاتے اور اکثر ادارے کا تاثر منفی دکھایا جاتا ہے اس سے فورس کا مورال متاثر ہوتا ہے۔ پولیس کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہی.اس ڈاکومینٹری میں شامل تینوں اہلکار محمد سلیم، رفیق اور خلیل پریمئر میں بھی موجود تھے اور حاضرین کی بھرپور توجہ کا مرکز بنے رہے۔ بہادر اہلکاروں نے خطاب میں کہا کہ اس وقت ہمارے ذہن میں صرف شہادت اور ملک کی سلامتی کا جذبہ تھا، گھر اور ذاتی زندگی بعد کی بات تھی۔

راوا ڈاکومینٹریز فلمز پروڈکشنز کے ڈائریکٹر سید عاطف علی نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان میں پولیس فورس کے کارنامے عوام کے سامنے نہیں آپاتے۔ اس ڈاکومینٹری کا مقصد ان غیر معمولی کاوشوں کو منظرِ عام پر لانا ہے تاکہ عوام کو احساس ہوسکے کہ پولیس کس طرح اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر ملک اور عوام کی حفاظت کرتی ہے۔