مختلف شعبہ ہائے زندگی میں مشینوں،روبوٹس اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس نے انسانی محنت کی جگہ لے لی ہے، ڈاکٹر شفقت ایاز

اتوار 21 ستمبر 2025 21:00

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 ستمبر2025ء) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر شفقت ایاز نے کہا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں مشینوں، روبوٹس اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس نے انسانی محنت کی جگہ لے لی ہے، یہ ایک ایسی حقیقت ہے جسے اب نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ دنیا تیزی کے ساتھ اس نئے دور میں داخل ہو رہی ہے جہاں مشینیں نہ صرف سہولت فراہم کر رہی ہیں بلکہ بہت سے ایسے کام بھی انجام دے رہی ہیں جو کبھی صرف انسان کے بس میں سمجھے جاتے تھے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ماضی میں کسی کے وہم و گمان میں بھی یہ بات نہیں تھی کہ بینکوں میں کیشیئرز کی جگہ مشینیں لے لیں گی۔ کبھی پیسے گننے اور لین دین کے لیے صرف انسانی محنت پر انحصار کیا جاتا تھا لیکن آج یہ کام مشینیں زیادہ درستگی اور تیزی کے ساتھ انجام دے رہی ہیں۔

(جاری ہے)

یہ ایک بڑی مثال ہے کہ کس طرح انسانی محنت کی جگہ ٹیکنالوجی نے لے لی۔

اسی طرح فیکٹریوں میں اسمبلی لائن پر مشینیں وہ کام سرانجام دے رہی ہیں جو پہلے سینکڑوں مزدوروں کے ذریعے ہوتا تھا۔ ریسٹورنٹس میں اسٹاف کی جگہ روبوٹس سے کام لیا جا رہا ہے اور سپر مارکیٹس میں خودکار مشینیں گاہکوں سے براہِ راست لین دین مکمل کر رہی ہیں۔ یہ تمام مثالیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ ٹیکنالوجی تیزی کے ساتھ انسانی محنت کی جگہ لے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل میں یہ سفر مزید آگے بڑھے گا اور بہت سے پیشے بشمول ڈاکٹروں اور اساتذہ کے بھی مشینوں اور اے آئی سے متاثرہونے کے امکانات ہیں۔ ڈاکٹر شفقت ایاز نے واضح کیا کہ اس کا مطلب انسانی کردار کو ختم کرنا نہیں بلکہ اس کردار کو زیادہ معیاری، مؤثر اور نتیجہ خیز بنانا ہے۔ جہاں ایک طرف مشینیں وقت اور محنت بچا رہی ہیں، وہیں دوسری طرف نئی مہارتوں کے مواقع بھی پیدا کر رہی ہیں۔

ڈاکٹر شفقت ایاز نے کہا کہ ہمیں اس فلسفے کو سمجھنا ہوگا کہ اگر آج کی دنیا میں نوجوان خود کو اے آئی اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ہم آہنگ نہیں کریں گے تو وہ مستقبل میں پیچھے رہ جائیں گے۔ لیکن اگر یہی نوجوان نئی مہارتیں سیکھیں اور تحقیق و جدت کو اپنائیں تو نہ صرف وہ خود روزگار پیدا کریں گے بلکہ دوسروں کے لیے بھی روزگار کے دروازے کھول سکیں گے۔

ڈاکٹر شفقت ایاز نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ہم بطور معاشرہ اس حقیقت کو تسلیم کریں کہ ٹیکنالوجی ہماری زندگی کے ہر پہلو پر نظر انداز ہو رہی ہے۔ اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم اس تبدیلی سے فائدہ اٹھائیں یا اس سے پیچھے رہ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے نوجوانوں کو جدید تعلیم، ہنر اور ٹیکنالوجی سے لیس کر دیا تو نہ صرف خیبر پختونخوا بلکہ پورا پاکستان ترقی اور خوشحالی کی نئی بلندیوں کو چھوئے گا۔