
فرانس اور امن کی حامی ریاستوں کے ساتھ شراکت جاری رکھی جائے گی.سعودی عرب
فلسطین کے دو ریاستی حل کے اتحاد کے نتائج پر عمل درآمد کی نگرانی، غزہ میں جنگ کا خاتمہ اور فلسطینی خود مختاری کو خطرے میں ڈالنے والے یک طرفہ اقدامات کو روکنے کے لیے یہ شراکت داری اہم ہے .سعودی وزارت خارجہ کا بیان
میاں محمد ندیم
منگل 23 ستمبر 2025
14:27

(جاری ہے)
سعودی عرب نشریاتی ادارے کے مطابق ریاض نے ان ممالک کے موقف کو سراہا ہے جنہوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا ہے یا اس کے اعتراف کے عزم کا اعلان کیا ہے سعودی عرب نے باقی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بھی تاریخی قدم اٹھائیں، جس کا گہرا اثر دو ریاستی حل پر عمل درآمد، خطے میں پائے دار اور جامع امن کے قیام اور ایک ایسا نیا ماحول پیدا کرنے میں ہو گا جس میں خطہ امن، استحکام اور خوش حالی سے لطف اندوز ہو سکے. نیویارک میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران منعقد ہونے والے فلسطین مسئلے کے پر امن حل اور دو ریاستی حل پر عمل درآمد کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس کے آغاز پرسعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے اپنے خطاب کیا. کانفرنس کی صدارت سعودی عرب اور فرانس نے مشترکہ طور پر کی اور جس میں دنیا کے درجنوں راہنماﺅں نے شرکت کی سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ کانفرنس امن کے قیام کی جانب ایک تاریخی موقع ہے اور اس بات کی تصدیق ہے کہ عالمی برادری دو ریاستی حل کے نفاذ کے لیے پر عزم ہے انہوںنے کہا کہ یہ کانفرنس ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب اسرائیلی قابض حکام اپنے جارحانہ رویے پر قائم ہیں اور غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف اپنے وحشیانہ جرائم جاری رکھے ہوئے ہیں اسرائیل کی خلاف ورزیاں مغربی کنارے اور بیت المقدس میں بھی جاری ہیں اور عرب و اسلامی ممالک کی خود مختاری پر اس کے بار بار حملے، جن میں تازہ ترین قطر پر ہونے والا جارحانہ حملہ شامل ہے، اس امر کی عکاسی کرتے ہیں کہ اسرائیل اپنی جارحانہ پالیسیوں پر ڈٹا ہوا ہے جو علاقائی اور عالمی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں اور خطے میں امن کی کوششوں کو کمزور کرتے ہیں اس صورت حال نے سعودی عرب کے اس پختہ یقین کو مزید مضبوط کیا ہے کہ خطے میں منصفانہ اور پائے دار امن کے قیام کا واحد راستہ دو ریاستی حل ہے. کانفرنس کے دوران فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے افتتاحی خطاب میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا فرانس بھی برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، پرتگال اور دیگر ممالک کی صف میں شامل ہو گیا جنہوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے فرانسیسی صدر کے اس تاریخی موقف کو سراہا اوراقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں”اعلانِ نیویارک“ کو منظوری دینے پر وسیع عالمی حمایت پر بھی زور دیا . سعودی عرب کے مطابق”اعلانِ نیویارک“ کے حق میں ووٹ دینا اس بات کی عکاسی ہے کہ عالمی برادری فلسطینی عوام کو انصاف دینے، ان کے تاریخی اور قانونی حق کو تسلیم کرنے اور بین الاقوامی قراردادوں اور عرب امن منصوبے کے مطابق ان کے حق کو مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے.
مزید اہم خبریں
-
اسرائیلی طیاروں اور توپ خانے کی فلسطینی پناہ گزین کیمپوں پر بمباری25شہید
-
صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ کی صورتحال پراسلامی ممالک کے سربراہان سے آج ملاقات کر یں گے
-
غزہ میں جنگ بند کرنے اور یرغمالیوں کو رہا کرنے کا وقت آگیا ہے. ایمانوئل میکرون
-
علیمہ خان کے خلاف 26 نومبر کے احتجاج پر تھانہ صادق آباد میں درج مقدمے کا چالان جمع
-
تمام ممالک اعلان نیویارک کو عملی اور ناقابل واپسی اقدامات کے ذریعے جلد نافذ کریں.سعودی عرب اور فرانس کا مشترکہ بیان
-
سپین کے وزیر اعظم کا فلسطینی ریاست کو اقوامِ متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا مطالبہ
-
فرانس ،لکسمبرگ، بیلجیئم، موناکو اور مالٹا کا سرکاری طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
-
فرانس اور امن کی حامی ریاستوں کے ساتھ شراکت جاری رکھی جائے گی.سعودی عرب
-
فرانس نے بھی فلسطینی ریاست کو باضابطہ تسلیم کر لیا
-
سعودی مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ انتقال کرگئے
-
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی بحرین کے کنگ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ سے ملاقات، علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال
-
ٹک ٹاکر حکیم شہزاد لوہا پاڑ کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری، گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.