فرانس ،لکسمبرگ، بیلجیئم، موناکو اور مالٹا کا سرکاری طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان

برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور پرتگال نے پیر کے روز جبکہ آئرلینڈ ، ناروے اور سپین مئی میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کرچکے ہیں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد 150سے تجاوزکرگئی ہے ،یورپی یونین سمیت دنیا کے اہم ادارے دوریاستی حل پر متفق،چین اور روس کی معنی خیزخاموشی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 23 ستمبر 2025 14:30

فرانس ،لکسمبرگ، بیلجیئم، موناکو اور مالٹا کا سرکاری طور پر فلسطینی ..
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 ستمبر ۔2025 )اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر نیویارک میں فلسطینی مسئلے کے پرامن حل اور دو ریاستی فارمولے پر عملدرآمد کے لیے سعودی عرب اور فرانس کی مشترکہ صدارت میں عالمی کانفرنس منعقد ہوئی جس میں دنیا بھر کے درجنوں راہنماوں نے شرکت کی. کانفرنس سے افتتاحی خطاب میں فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے فرانس کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کر نے کا اعلان کیا جس کے بعد لکسمبرگ، بیلجیئم، موناکو اور مالٹا نے بھی سرکاری طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا صدر میکرون نے کہا کہ فلسطینی ریاست کا عالمی سطح پر آزاد ریاست تسلیم کیا جانا ہی امن کا واحد راستہ ہے.

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیا کہ یہ اعتراف حماس کی شکست ہے کیونکہ اس کے رہنما فوجی طور پر بے اثر ہو چکے ہیں ان کا کہنا تھا کہ آئندہ فلسطینی ریاست غیر مسلح ہوگی اور فرانس اسرائیل کے ساتھ اپنے تعاون کو امن کے اقدامات سے مشروط کرے گا انہوں نے کہا کہ اب اصل وعدے یعنی دو ریاستوں کے قیام کو پورا کرنے کا وقت ہے تاکہ قانون طاقت پر غالب ہو ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں تعمیرنو اور استحکام آئندہ مرحلہ ہونا چاہیے.

فرانسیسی صدر نے اعلان کیا کہ ان کا ملک غزہ میں استحکام کے لیے بین الاقوامی مشن کی حمایت، فلسطینی سکیورٹی فورسز کی تربیت اور انہیں سازوسامان فراہم کرنے کے لیے تیار ہے انہوں نے کہا کہ فرانس کا سفارت خانہ قائم کرنے کا فیصلہ تمام یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی سے مشروط ہے. موناکو کے شہزادہ البیر دوم نے کہا کہ ان کا ملک فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کرتا ہے اور انہوں نے سعودی عرب اور فرانس کا شکریہ ادا کیا بیلجیئم کے وزیراعظم بارت دی ویفر اور لکسمبرگ کے وزیراعظم لوک فریڈن نے بھی اسی پلیٹ فارم سے فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا مالٹا کے وزیراعظم رابرٹ ابیلا نے کہا کہ غزہ بھوک کا شکار ہے، جنگ فوری طور پر بند ہونی چاہیے اور انسانی امداد کی ترسیل یقینی بنائی جائے.

برطانیہ کی وزیر خارجہ ایویٹ کوپر نے کہا کہ فلسطین کو تسلیم کرنا بہتر مستقبل کی ضمانت ہے تاہم حماس کا کوئی کردار نہیں ہو سکتا اسپین کے وزیراعظم پیدرو سانچیز نے فلسطینی ریاست کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا مطالبہ کیا آسٹریلیا کے وزیراعظم انٹنی البانیز نے کہا کہ اسرائیل کا رویہ دو ریاستی حل کو خطرے میں ڈال رہا ہے. اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم نے زور دیا کہ غزہ کی جنگ فوری بند ہونی چاہیے اور تنازعہ ہمیشہ کے لیے ختم ہونا چاہیے مصر کے وزیراعظم مصطفی مدبولی نے کہا کہ دو ریاستی حل محض اخلاقی نہیں بلکہ خطے کے استحکام کی ضمانت ہے انہوں نے کسی بھی کوشش کو مسترد کیا جس کا مقصد فلسطینی عوام کو بے دخل کرنا ہو.

یورپی کمیشن کی صدر اورسولا فان ڈیرلاین نے کہا کہ اسرائیل دو ریاستی حل کو نقصان پہنچا رہا ہے انہوں نے زور دیا کہ یہی ایک عملی راستہ ہے جس کے ذریعے اسرائیل اور فلسطین دونوں امن کے ساتھ رہ سکیں گے یورپی کونسل کے صدر انطونیو کوستا نے فوری جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا کانفرنس سے ایک دن قبل برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور پرتگال بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں تازہ پیش رفت کے بعد فلسطین کو تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے تقریباً 150 تک پہنچ گئی ہے.