Live Updates

خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس ، وادی تیراہ پر حالیہ بمباری کو لے کر شدید احتجاج

جب مسائل کا حل مذاکرات سے تلاش کرنا ہے تو پھر سویلین پر بمباری کس قانون کے تحت کی گئی ، حکومتی اراکین

منگل 23 ستمبر 2025 20:30

خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس ، وادی تیراہ پر حالیہ بمباری کو لے کر شدید ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2025ء)خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں وادی تیراہ پر حالیہ بمباری کو لے کر شدید احتجاج کیا گیا، حکومتی اراکین نے معصوم بچوں اور خواتین کی ہلاکت پر ریاستی اداروں سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ جب مسائل کا حل مذاکرات سے تلاش کرنا ہے تو پھر سویلین پر بمباری کس قانون کے تحت کی گئی اراکین نے مؤقف اپنایا کہ غیرذمہ دارانہ پالیسیوں اور بیانات سے امن تباہ کیا جارہا ہے جبکہ پختون عوام کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

حکومتی رکن شفیع جان نے نکتہ اعتراض پر کہاکہ گزشتہ روزوادی تیراہ اور غزہ کا منظرایک ہی تھا یہ کس قانون کے تحت کس انسانی کے تحت بمباری ہوئی ہے تیراہ کے معصوم بچے،خواتین نشانہ بنیں جب آپ نے مذاکرات کے ذریعے مسائل کاحل تلاش کرناہے توپھربمباری کرکے کیوں سویلین کو شہیدکیاجارہاہے وزیردفاع خواجہ آصف اورحنیف عباسی افغانستان کو دشمن ملک قراردیتے ہیں انہیں کیاپتہ کہ افغانستان کیساتھ کے پی کے لوگوں کا کیارشتہ ہے ہمارا کلچراورقبیلہ ایک ہے انکے غیرذمہ دارانہ بیانات دے کرصوبے کے لوگوں کو ٹارگٹ کررہے ہیں سوچے سمجھے سازش کے تحت یہاں امن خراب کیاجارہاہے عمران خان کی ہدایت پر وزیراعلیٰ اوروفدافغانستان مذاکرات کیلئے ہرصورت جائے گاصوبے کاامن افغانستان کیساتھ جڑاہواہے ہم پر جنگ مسلط کی جارہی ہے جب ہم آپریشن کی اجازت نہیں دیتے تو پھرکس قانون کے تحت بمباری کی جارہی ہے میڈیا نے بھی اس واقعے کوغلط رنگ دیاتیراہ میں احتجاج جاری ہے،ریاستی اداروں کوطلب کرکے پوچھاجائے کہ تیراہ میں کس قانون کے تحت بمباری ہوئی صوبائی وزیرامجدعلی نے کہاکہ تیراہ میں پچیس سویلین بشمول بچے وخواتین شہیدہوئے ریاستی اداروں نے جیٹ طیاروں سے بمباری کی پھرنام نہادبیانیہ بنایاکہ انہوں نے تیراہ میں دہشتگردمارے ہیں کیا پانچ اوردس ماہ کابچہ بھی دہشتگردہوتاہی فروری2024ء میں اس صوبے کے عوام نے خان صاحب پراعتمادکرکے ووٹ دیا جس کے جواب میں آج پختونوں کونشانہ بنارہے ہیں ہمارے صفوں میں موجودغداروں نے ایک دھمکی آمیزکالز پر پی ٹی آئی کو چھوڑایہی فارمولہ استعمال کرتے ہوئے ہماری حکومت کی تبدیلی کیلئے ایم پی ایزخریدنے کی کوشش کی گئی لیکن جب ناکامی ہوئی تو26ویں ترمیم کے زریعے عدلیہ آزادی کوسلب کیاگیااورایسے لوگ مخصوص نشستوں پرآئے جنکاحق نہیں بنتاتھا ان حربوں سے پختونوں سے فتح نہیں کیاجاسکا یہ غیر فطری طریقے ہیں پختون قوم کودبایانہیں جاسکتاافغانستان کیساتھ تعلقات بہتربناناوقت کی اہم ضرورت ہے،صوبہ کیساتھ مالی لحاظ سے زیادتی ہورہی ہے تاکہ پختون قوم کوتباہ کیاجائے افغانستان کودشمن کہیں گے تودہشتگردی کنٹرول کرناناممکن ہوجائے گایہ ہماری ریاستی اداروں کی غلط پالیسیاں ہیں،قیام امن کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے فوری طور پر آئی جی اورکورکمانڈرکوطلب کرکے پوچھاجائے کہ بارڈرپاریعنی پنجاب میں کیوں امن ہے اوریہاں کیوں امن نہیں اس موقع پر فضل حکیم نے بھی تیراہ واقعے پرتقریر اوراسکی مذمت کی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات