افغانستان سے ہمارا کوئی بھائی چارہ نہیں‘ اپنے بندے واپس لے کر جاؤ، وزیردفاع

پچھلے 70 سالوں سے ہم افغان مہاجرین کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں، افغانستان بہت بڑھکیں مارتا ہے کہ ہم نے یہ کرلیا وہ کرلیا تو ان کو واپس جانا چاہیئے؛ خواجہ آصف کی ٹی وی پروگرام میں گفتگو

Sajid Ali ساجد علی بدھ 24 ستمبر 2025 11:12

افغانستان سے ہمارا کوئی بھائی چارہ نہیں‘ اپنے بندے واپس لے کر جاؤ، ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 ستمبر2025ء ) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ افغانستان سے ہمارا کوئی بھائی چارہ نہیں ہے، اپنے بندے واپس لے کر جاؤ۔ اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان سے ہمارا کوئی بھائی چارہ نہیں ہے اور پچھلے 70 سالوں سے ہم افغان مہاجرین کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، پاکستان کے خلاف دہشت گرد حملے افغان سرزمین سے کیے جا رہے ہیں، اسلام آباد نے بارہا افغان حکام سے کہا ہے وہ دہشت گردوں کو روکنے کے لیے بھرپور کوششیں کریں جو پاکستان میں امن کو خراب کرنے کے لیے افغان سرزمین سے کارروائیاں کر رہے ہیں۔

خواجہ آصف کہتے ہیں کہ افغانستان بہت بڑھکیں مارتا ہے کہ ہم نے یہ کرلیا وہ کرلیا اگر افغانستان جنت نظیر بن گیا ہے تو اپنے بندے واپس لے کر جاؤ اور ان کو واپس جانا چاہیئے جو پاکستان کے جھنڈے کو سلام نہیں کرتے اور پاکستان زندہ باد کے نعرے نہیں لگاتے، اگر ہم ان کو کہیں کہ وہ ہمارے بھائی ہیں تو کوئی بھائی شائی نہیں ہیں، ہم بڑی تعداد میں افغان مہاجرین کو واپس بھیج رہے ہیں، ہم ان سے اپنی زمین صاف کر رہے ہیں، میں بتا سکتا کہ یہ لوگ یہاں پر آکر کتنے بڑے بڑے مالدار بن چکے ہیں، کوئی ٹھیکیدار بن گیا ہوا ہے کوئی کچھ بن گیا، ان کے پاس پاکستان کا پاسپورٹ ہے، افغان اوریجن کے لوگ پارلیمنٹ کے رکن بن چکے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ وزیردفاع خواجہ آصف کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جسٹس روزی خان بڑیچ کی سربراہی میں بلوچستان ہائیکورٹ نے گزشتہ روز ایک پاکستانی وکیل کی جانب سے افغان مہاجرین کی واپسی کو چھ ماہ کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست سماعت کیلئے منظور کیا، جس مین مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ہزاروں افغان بچے بلوچستان کے سکولوں اور یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہیں، اس وقت ان کی واپسی ان کی تعلیم میں رکاوٹ اور تاخیر کا باعث بنے گی اور ان کے خاندانوں کو ان کے اثاثوں سے محروم ہونا پڑے گا۔