Live Updates

سیلاب کے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے پنجاب حکومت نے فوج سے مدد طلب کرلی

اس مقصد کیلئے پی ڈی ایم اے کی جانب سے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو بھیجے گئے مراسلے میں مجموعی طور پر 4 ہزار 424 فوجی اہلکاروں کی تعیناتی کی ضرورت ظاہر کی گئی

Sajid Ali ساجد علی بدھ 24 ستمبر 2025 13:17

سیلاب کے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے پنجاب حکومت نے فوج سے مدد طلب ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 ستمبر2025ء ) پنجاب حکومت کی جانب سے سیلاب کے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے پاک فوج سے مدد طلب کرلی گئی۔ روزنامہ جنگ کی خبر کے مطابق پنجاب حکومت نے حالیہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے پاک فوج کی خدمات حاصل کرنے کی باضابطہ درخواست کر دی ہے، یہ سروے 24 ستمبر سے صوبہ بھر میں شروع کیا جا رہا ہے، جس کی نگرانی بورڈ آف ریونیو اور پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کر رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو بھیجے گئے مراسلے میں مجموعی طور پر 4 ہزار 424 فوجی اہلکاروں کی تعیناتی کی ضرورت ظاہر کی گئی ہے، اس سروے کا مقصد حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات، انفرا اسٹرکچر، زرعی زمینوں اور ذاتی املاک کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ لگانا ہے تاکہ متاثرہ افراد کی امداد، معاوضہ اور بحالی کے لیے مؤثر پالیسی وضع کی جا سکے۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے سروے ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا گیا، تمام ڈپٹی کمشنرز کو فوری طور پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا سروے شروع کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں تاکہ نقصانات کا تخمینہ موضع کی سطح پر لگایا جائے گا تاکہ متاثرہ خاندانوں کی درست تفصیلات حاصل کی جا سکیں، اس حوالے سے کمشنر ملتان نے بتایا کہ مشترکہ سروے ٹیمیں تشکیل دی جا رہی ہیں جن میں فوج اور سول اداروں کے نمائندے شامل ہوں گے، ان ٹیموں کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ انسانی جانوں کے ضیاع، زخمیوں، مکانات کی تباہی، کھڑی فصلوں اور مال مویشیوں کے نقصانات کی تفصیلات جمع کریں، اس مقصد کے لیے اربن یونٹ کی اینڈرائڈ ایپلی کیشن استعمال کی جائے گی جبکہ ڈیٹا کی تصدیق نادرا،پی ایل آر اے اور دیگر اداروں سے کی جائے گی، اہل متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی بینک آف پنجاب کے ذریعے کی جائے گی۔

معلوم ہوا ہے کہ ڈسبرسمنٹ سینٹرز میں بائیومیٹرک تصدیق اور فوری ادائیگی کی سہولت فراہم کی جائے گی، سروے ایک ماہ کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے جبکہ شفافیت یقینی بنانے کے لیے روزانہ رپورٹنگ اور سخت نگرانی کی جائے گی، مزید برآں ضلعی سطح پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز ریونیو اور تحصیل سطح پر اسسٹنٹ کمشنرز فوکل پرسن کے طور پر کام کریں گے، شکایات کے ازالے کے لیے ڈیش بورڈ پر کمیٹی قائم ہوگی جو سات روز میں فیصلے کرے گی۔

اس حوالے سے وزیر خزانہ پنجاب مجتبی شجاع الرحمان کا کہنا ہے کہ پنجاب کی مالی حالت مستحکم ہے،فنڈز کی کمی نہیں، ایک ماہ کے اندر سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کر دیا جائے گا، تخمینے کے لیے سروے ٹیمیں متحرک کی جا چکی ہیں، متاثرین کو امداد کی فراہمی اے ٹی ایم کارڈز کے ذریعے کی جائیں گی تا کہ کسی قسم کی بدعنوان یا بے ضابطگی کے امکانات کو ختم کیا جا سکے، سیلاب کے دوران صرف سرکاری ادارے ہی مصروف عمل نہیں رہے بلکہ کابینہ اراکین بھی متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن اور امدادی کاروائیوں کی نگرانی کرتے رہے تمام وزراء وزیر اعلیٰ کی جانب سے تفویض کردہ اضلاع میں خدمات سر انجام دیتے رہے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات