ترکیہ کے صدر کا’’ یو این ‘‘جنرل اسمبلی سے خطاب بھارت کیلئے چشم کشا ہے، حریت کانفرنس

بدھ 24 ستمبر 2025 17:48

سری نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے خطاب کو سراہا ہے جس میں انہوں نے تنازعہ کشمیر کو ایک مرتبہ پھر بھر پور طریقے سے اجاگرکیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ترک صدر طیب اردگان نے منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ’’ اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی تناظر میں ہمارے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے بہترین مفادات کی بنیاد پر حل کیا جانا چاہیے ، ہمیں امید ہے کہ مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کر لیا جائے گا ۔

‘‘حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سری نگر میں ایک بیان میں کہا کہ ترکیہ کے صدر کی تقریر بھارت کے لیے بھی چشم کشا ہے، کیونکہ بین الاقوامی برادری اب جموں و کشمیر پر اس کے جھوٹے بیانیے کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ ترک صدر اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ کشمیر کا تنازعہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے۔

کشمیر پر او آئی سی کے رابطہ گروپ کے ایک فعال رکن کے طور پر ترکیہ نے مسلسل کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کے حل کی وکالت کی ہے اور انقرہ خطے میں کشیدگی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرانے کیلئے کردار ادا کریں۔انہوںنے واضح کیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کے لیے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔تنازعہ کشمیرمحض ایک علاقائی تنازعہ نہیں ہے بلکہ یہ کروڑ سے زائد انسانوںکے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کا مسئلہ ہے لہذا یہ عالمی برادری کی فوری توجہ کا متقاضی ہے۔