لداخ : انتظامیہ نے مظاہرے روکنے کیلئے لیہہ ، کرگل اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا، 50سے زائد افراد گرفتار، میر واعظ عمر فاروق گھر میں نظر بند ، لداخ خطے میں مظاہرے نئی دلی کیلئے چشم کشا ، سیاسی رہنما

جمعرات 25 ستمبر 2025 16:54

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انتظامیہ نے لداخ خطے کے اضلاع لیہہ اور کرگل میں احتجاجی مظاہرے روکنے کیلئے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق گزشتہ روز لیہہ میں ریاستی درجے کی بحالی اور چھٹے شیڈول کے نفاذ سمیت دیگر مطالبات کے حق میں مظاہرے کرنے والوں پر بھارتی فورسز کی اندھا دھند فائرنگ سے کم از کم چار افراد کی جانیں چلی گئی تھیں جبکہ 100کے لگ بھگ زخمی ہو گئے تھے۔

بھارتی فورسز نے مظاہروں میں حصہ لینے کی پاداش میں 50سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔حکام نے اجتماعات، جلسے، جلوسوں اور تقاریر پر پابندی عائد کر دی ہے اور بڑی تعداد میں بھارتی پیرا ملٹری اور پولیس اہلکار تعینات کر دیے ہیں۔

(جاری ہے)

علاقے کے ایک معروف ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک نے ایک بیان میں بیگناہ لوگوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لوگ خاص طور پر نوجوان حکومت کے رویے سے انتہائی مایوس ہیں اور وہ احتجاج کیلئے سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور ہیں۔

لیہہ میں گزشتہ روز مشتعل مظاہرین نے بی جے پی کا دفتر اور پولیس کی گاڑیاں نظر آتش کر دی تھیں ۔ انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو آج پھر گھر میں نظر بند کر دیا۔میرواعظ عمر فاروق نے” ایکس “پر جاری بیان میں کہا ” آج میری رہائش گاہ پر متحدہ مجلس علماء( ایم ایم یو ) کے سرکردہ رہنمائوں کا ایک اہم اجلاس ہونا تھا جس میں دینی اور معاشرتی معاملات پر غور و خوض کیا جانا تھا تاہم انتظامیہ نے میرے گھر کی طرف جانے والے راستے خاردار تاریں لگا کر بند کردیے اور مجھے گھر میں نظر بند کر دیا۔

“میر واعظ نے اپنی نظر بند ی کو انتہائی مضحکہ خیز اور انتظامیہ کی بوکھلاہٹ قرار دیا۔دریں اثنا میر واعظ نے ایک بیان میں ایک بیان میں لیہہ میں مظاہرین پر بھارتی فورسز اہلکاروں کی فائرنگ سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لداخ خطے میں بغاوت نئی دہلی کے 5 اگست 2019 کے غیر آئینی فیصلے کا براہ راست نتیجہ ہے، جب جموں و کشمیر کو اس کے عوام کی خواہشات کے خلاف تقسیم کرکے نئی دلی کے زیر انتظام علاقوں میں تبدیل کردیا گیا۔

مختلف سیاسی رہنماو ں اور حقوق کے کارکنوں نے بھی لیہہ میں انسانی جانوں کے نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ لیہہ میں ہونے والے پر تشدد مظاہرے بھارتی حکومت کے لیے چشم کشا ہیں۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ لداخ خطے میں بھی لوگ کھلے عام اپنی مایوسی اور عدم اطمینان کا بھر پور اظہار کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کہ علاقے کے لوگوں کی جدوجہد کو صرف ریاستی درجے کی بحالی تک محدود رکھنا گمراہ کن اور انکی حقیقی امنگوں کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ادھر ضلع پونچھ میں ایک سڑک حادثے میں بھارتی فوج کے 5اہلکار زخمی ہوگئے ۔