آئی ایس ایس آئی کے اپنی بین الاقوامی شراکت داری کی بنیاد پر کویت کے پہلے آزاد، غیر سرکاری تھنک ٹینک آرسی سی کے ساتھ مفاہمت یادداشت پر دستخط

جمعرات 25 ستمبر 2025 22:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2025ء) انسٹی ٹیوٹ آف اسٹرٹیجک اسٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) نے اپنی بین الاقوامی شراکت داری کی بنیاد پر کویت کے پہلے آزاد، غیر سرکاری تھنک ٹینک Reconnaissance Research Center (آرسی سی) کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ مفاہمت کی یادداشت پر سفیر سہیل محمود، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس ائی اور عبدالعزیز ایم الانجیری، بانی اورچیف ایگزیکٹو آفیسرآرسی سی نے دستخط کیے۔

آن لائن تقریب میں کویت میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر ظفر اقبال نے شرکت کی۔ آمنہ خان، آئی ایس ایس آئی کی ڈائریکٹر برائے سینٹر فار افغانستان، مڈل ایسٹ اینڈ افریقہ، سفیر سہیل محمود نے اس موقع پر اپنے تاثرات میں خلیجی خطے میں مکالمے اور علم کے تبادلے کو فروغ دینے پرآرسی سی کی قیادت کو سراہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے سفیر ڈاکٹر ظفر اقبال کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام اور دونوں تھنک ٹینکس کے درمیان اس ادارہ جاتی تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد کے لیے بھرپور تعاون کی خصوصی تعریف کی۔

پاکستان اور کویت کے درمیان دیرینہ تاریخی، ثقافتی اور سفارتی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئےسفیر سہیل محمود نے اس بات پر زور دیا کہ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط سے گہرے تحقیقی اور علمی تعاون کی راہ ہموار ہوگی۔ انہوں نے مشترکہ تعاون کے موضوعات کی وسعت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے آرسی سی کے ساتھ فکری اور ادارہ جاتی ہم آہنگی کو فروغ دینے اور عملی اہداف کے حصول کے لیے کام کرنے کے لیےآئی ایس ایس ائی کے عزم کا اعادہ کیا۔

عبدالعزیز ایم الانجیری نے ایم او یو پر دستخط کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا جو ایک ٹھوس لائحہ عمل پر عمل پیرا ہونے کے قابل بنائے گا۔ انہوں نے کویت میں پاکستان کے سفیر کی طرف سے مفاہمت کی یادداشت کو آسان بنانے میں تعاون کی تعریف کی اور ایک عملی اور نتیجہ خیز شراکت داری کی اہمیت پر زور دیا۔ مؤثر تعلقات کے قیام کے لیے ٹھوس اقدامات پر زور دیتے ہوئے سی ای او ڈاکٹر الانجیری نے ایم او یو پر پیشرفت اور کویت-پاکستان تعاون اور متعلقہ علاقائی مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے آرسی سی میں ایک یونٹ قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔

سفیر ڈاکٹر ظفر اقبال نے ایم او یو پر دستخط کرنے پر شکریہ ادا کیا اور تھنک ٹینکس سمیت پاکستان اور کویت کے درمیان عوام سے قریبی تعلقات کے لیے اپنی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے تعاون کی نئی راہوں کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے پردونوں اداروں کی بھی تعریف کی۔یہ ایم او یو پاکستان اور کویت کے درمیان خاص طور پر تعلیمی، تحقیقی اور تھنک ٹینکس کے شعبوں میں قریبی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے ۔

مفاہمت کی یادداشت کا مرکزی عنصر تحقیق، فیلڈ اسٹڈی، پیشہ ورانہ تربیت، خیالات کے تبادلے اور مشترکہ دلچسپی کے شعبوں میں تجربات کے تبادلے کے مقاصد کے لیے حکام اور ماہرین کا تبادلہ ہے۔ مشترکہ سائنسی تحقیق، واقعات اور اشاعتوں کا تبادلہ بھی تعاون کے متفقہ فریم ورک کا حصہ بنے گا۔