پ*چین کے تعاون سے کراچی میں جدید سائنسی مشاہدہ گاہ کا افتتاح ہو گیا

جمعہ 26 ستمبر 2025 21:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 ستمبر2025ء)پاکستان اور چین کے درمیان سائنسی تعاون کے تحت کراچی میں خطے کی پہلی سیسمک و جیو فزیکل مشاہدہ گاہ کا افتتاح کر دیا گیا۔یہ منصوبہ پاکستان میٹرلوجیکل ڈیپارٹمنٹ ( پی ایم ڈی) اور چین کے سیکنڈ انسٹیٹیوٹ آف اوشیانوگرافی ( ایس آئی او) کے باہمی اشتراک سے مکمل کیا گیا ہے۔یہ خطے میں اپنی نوعیت کی پہلی تنصیب ہے۔

گوادر پرو کے مطابقچیف میٹرولوجسٹ امیر حیدر لغاری نے گوادر پرو کو بتایا کہ نئی مشاہدہ گاہ تین جدید خصوصیات پر مشتمل ہے جس میں گلوبل نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم (GNSS) کے ذریعے مشاہدات، زلزلوں کی نگرانی کے لیے سیسمک مانیٹرنگ، اور میگنیٹک طوفانوں کے مطالعے کے لیے جیو میگنیٹک پیمائش شامل ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق لغاری نے بتایا یہ سہولت ہمیں پاکستان میں زلزلوں کے خطرات کو سمجھنے کے لیے ٹیکٹونک فالٹس کے ساتھ توانائی کے ذخیرے کا تجزیہ کرنے میں بھی مدد دے گی گوادر پرو کے مطابق انہوں نے وضاحت کی کہ پاکستان میں 1952 سے کوئٹہ، گلگت اور کراچی میں جیو میگنیٹک مشاہدہ گاہیں قائم ہیں، مگر یہ تمام پہلی نسل کے نظام پر مبنی ہیں۔

(جاری ہے)

کراچی کا نیا اسٹیشن تیسری نسل سے تعلق رکھتا ہے، جو جدید آلات اور ڈیجیٹل پراسیسنگ کی صلاحیت سے لیس ہے۔ گوادر پرو کے مطابق لغاری نے کہاکہ یہ جدید سسٹم خاص نوعیت کے ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر پر مشتمل ہے، جس کی تنصیب ایک مہنگا عمل تھا ، اور اس منصوبے کی تکمیل میں چینی حکومت کے تعاون کا کلیدی کردار رہا۔ انہوں نے اس تنصیب کو پاکستان کی قدرتی آفات سے نمٹنے کی تیاری اور سائنسی تحقیق کو مضبوط بنانے کے لیے اہم قرار دیا۔

گوادر پرو کے مطابق مستقبل کی منصوبہ بندی پر بات کرتے ہوئے، لغاری نے کہا کہ تعاون کے اگلے مرحلے میں پاکستانی سائنسدانوں کو چین میں تربیت دی جائے گی تاکہ وہ جدید ٹیکنالوجی اور اس کے اطلاقات میں مہارت حاصل کر سکیں۔ پی ایم ڈی کے مطابق یہ مشاہدہ گاہ پاکستان کی زلزلوں اور مقناطیسی خلل کی نگرانی کی صلاحیت میں نمایاں بہتری لائے گی، اور عالمی سائنسی ڈیٹا شیئرنگ نیٹ ورکس میں بھی معاون ثابت ہوگی، جو ایسے خلائی موسمی مظاہر کی نگرانی کرتے ہیں جو دنیا بھر میں مواصلاتی نظام، نیویگیشن اور بجلی کے نظام کو متاثر کر سکتے ہیں