ّپاکستان اور چین کا خلائی ٹیکنالوجی، ریلوے اور مٹیریل سائنسز میں تعاون کے فروغ پر اتفاق

%ان جدید شعبوں میں تعاون کے فروغ سے پاکستان کی معاشی ترقی میں اضافہ ہوگا، سی پیک انفراسٹرکچر سے نکل کر جدت کی راہ پر گامزن ہوگا، وزارت منصوبہ بندی

جمعہ 26 ستمبر 2025 21:55

ڑوڑو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 ستمبر2025ء) پاکستان اور چین نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) کے دوسرے مرحلے کے تحت خلائی ٹیکنالوجی، جدید ریلوے نظام اور ایڈوانس مٹیریل سائنسز کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ پاکستانی انجینئرز "ہونان سیٹلائٹ اسپیس ٹیکنالوجی" کے ساتھ مل کر سیٹلائٹ تیار کرنے پر کام کر رہے ہیں، جو سی پیک کے روایتی انفراسٹرکچر اور توانائی منصوبوں سے ہٹ کر جدید ٹیکنالوجیز کی جانب ایک اہم تبدیلی کاا شارہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ شراکت داری نہ صرف پاکستان کی سائنسی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گی بلکہ سی پیک کو ایک جدت پر مبنی نئے دور میں داخل کرے گی۔

(جاری ہے)

گوادر پرو کے مطابق دورہ چین کے دوران احسن اقبال نے معروف چینی ریلوے ساز ادارے "سی آرآر سء ڑوڑو لوکوموٹیو کمپنی" کا بھی دورہ کیا اور کمپنی کو پاکستان کے اہم ریلوے منصوبے "مین لائن-1" (ML-1) میں شراکت داری کی دعوت دی۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شمولیت سے لاگت میں کمی، کارکردگی میں بہتری اور خطے میں رابطوں کو فروغ حاصل ہوگا۔ گوادر پرو کے مطابق احسن اقبال نے "ڑوڑو ٹائمز نیو مٹیریل ٹیکنالوجی کمپنی" کا بھی دورہ کیا، جہاں وفد کو چین کی مٹیریل سائنسز میں حالیہ پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ صنعتی جدید کاری اور نئی ٹیکنالوجیز سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پاکستان کی اقتصادی مسابقت کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق وزارت منصوبہ بندی کے مطابق خلائی ٹیکنالوجی، ریلوے اور مٹیریل سائنسز جیسے جدید شعبوں میں تعاون کی توسیع سے پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار میں اضافہ ہوگا اور سی پیک محض انفراسٹرکچر سے نکل کر جدت کی راہ پر گامزن ہوگا