جموں وکشمیر، سونم وانگچک کی گرفتاری کی مذمت

ہفتہ 27 ستمبر 2025 15:30

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں وکشمیر کے خطے لداخ میں معروف ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی کالے قانون”نیشنل سکیورٹی ایکٹ“ (این ایس اے) کے تحت گرفتاری کی علاقے میں بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی پولیس نے سونم وانگچک کو جمعہ کی سہ پہر لہہ میں ان کے گھر سے گرفتار کرنے کے بعد بھارتی ریاست راجستھان کی جودپور جیل میں منتقل کر دیا۔

ان پر لہہ میں اپنی بھوک ہڑتال کے دوران اشتعال انگیز تقاریر کرنے اور لوگوں کو مظاہروں پر اکسانے کا الزام عائد کیا گیاہے ۔ بھارتی فورسز کی اندھا دھند فائرنگ سے بدھ کولہہ میں چار مظاہرین کی جانیں چلی گئی تھیں جبکہ 100کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔

(جاری ہے)

مظاہرین لداخ خطے کو ریاست کا درجہ دینے اور چھٹے شیڈو ل کے نفاذ کا مطالبہ کررہے تھے۔ جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے گرفتاری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی نے لداخیوں سے جو وعدے کیے تھے وہ پورے نہیں کیے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا ہے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نےسونم وانگچک کی گرفتاری کو انتہائی پریشان کن قرار دیتے ہوئے ایکس پر لکھاکہ ”امن کے علمبردار شخص کو محض وعدے پورے کرنے کے مطالبے کی سزا دی جا رہی ہے، آج لہہ میں کرفیو ہے ، انٹرنیٹ بند ہے اور وہی کچھ ہو رہا ہے جو کشمیر طویل عرصے سے برداشت کر رہا ہے ، سچ بولنے پر بھاری قیمت ادا کرنا پڑتی ہے“۔

پی ڈی پی رہنما اور محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے ایکس پر پوسٹ میں سونم وانگچک کی نظر بندی کو پرامن جدوجہد کے لیے ایک دھچکاقرار دیا اور کہا کہ بی جے پی ان خطوں کو بے اختیار کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو آئینی تحفظات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سونم وانگچک کو لداخ کے لوگوں کے حقوق کے لیے پرامن لڑائی لڑنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ مقبوضہ کشمیر شاخ کے رہنما اور رکن اسمبلی محمد یوسف تاریگامی نے خبردار کیا کہ لداخ میں جابرانہ اقدامات کے استعمال سے صورتحال مزید خراب ہوگی۔ انہوں نے ایکس پر پوسٹ میں کہاکہ ”موسمیاتی کارکن سونم وانگچک کی گرفتار ی سے تنائو مزید بڑھے گا،حکام نے بامعنی بات چیت کے بجائے گرفتاریوں کا سہارا لیا ہے، یہ طرز عمل غصے کو بھڑکانے کا کام کرے گا ، حکومت کو آگ کو مزید بڑھکانا نہیں چاہیے‘‘۔انڈین نیشنل کانگریس جموں وکشمیر شاخ کے رہنما غلام احمد میر نے کہا کہ سونم وانگچک کی حراست سے تنائو مزید بڑھے گا۔ یہ ایک غیر ضروری عمل ہے جس سے منفی پیغام جاتا ہے۔