نظامِ مصطفی ﷺ ہی پاکستان کے مسائل کا واحد حل ہے، مفتی فیض قادری

ہفتہ 27 ستمبر 2025 19:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2025ء) جماعت غوثیہ اہلِ سنت انٹرنیشنل کے چیئرمین مفتی محمد فیض قادری نے کہا ہے کہ عشقِ رسول ﷺ صرف ایک روحانی کیفیت نہیں بلکہ ایک ایسی انقلابی طاقت ہے جو دلوں میں خوفِ خدا، ظلم سے نفرت اور انسانیت سے بے لوث محبت پیدا کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر قوم اس جذبے کو اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں اپنائے تو ایک مثالی اسلامی فلاحی معاشرہ قائم کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان جن بحرانوں، محرومیوں اور اخلاقی زوال کا شکار ہے، اس کا حل صرف اور صرف نظامِ مصطفی ﷺ کے عملی نفاذ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی نظام ملک سے لاقانونیت، بدامنی، کرپشن، لوٹ مار، اقربا پروری، عریانی اور فحاشی کے زہر کو ختم کر سکتا ہے اور حقیقی عدل و انصاف پر مبنی حکمرانی قائم کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

مفتی فیض قادری نے موجودہ حالات پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک پر طویل عرصے سے کرپشن، بدانتظامی اور دہشت گردی کی نحوست مسلط ہے۔

قومی خزانے کو لوٹا جا رہا ہے، دولت چند ہاتھوں میں سمٹتی جا رہی ہے اور غریب عوام بنیادی ضروریاتِ زندگی سے بھی محروم ہوتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر کراچی سمیت پورے ملک میں قانون نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی اور یوں لگتا ہے جیسے ریاستی ادارے بے بس تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک نظریاتی ریاست ہے، جواسلام کے نام پر حاصل کی گئی، لیکن آج اسے ایسے نظام کی ضرورت ہے جو خلیفہ دوم حضرت عمر فاروقِ اعظمؓ کی طرزِ حکمرانی پر قائم ہو، ایسا نظام جہاںعدل ہو، جواب دہی ہو، احتساب ہو اور کسی مجرم کو اس کے اثر و رسوخ کی بنیاد پر معاف نہ کیا جائے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ہر حکومت عوام کے بجائے اپنے خاندان، اپنی جماعت اور ذاتی مفادات کے گرد گھومتی ہے۔ جو اقتدار میں آتا ہے، وہ قومی خزانے کو ذاتی دولت میں تبدیل کرنے میں لگ جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ باپ، بیٹا، بیوی، بہنیں سب بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے ہیں، اور جب کوئی کرپشن بے نقاب کرے تو اسے ہی نشانہ بنایا جاتا ہے۔

مفتی محمد فیض قادری نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ قوم جاگے اور محض چہروں کی تبدیلی کے بجائے نظام کی تبدیلی کا مطالبہ کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلامی نظامِ حکومت صرف ایک خواب نہیں بلکہ ایک قابلِ عمل حقیقت ہے اور اگر پاکستان کو واقعی ایک پرامن، باوقار اور بااخلاق ریاست بنانا ہے تو اسے نظامِ مصطفی ﷺ کے اصولوں پر استوار کرنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ یہ وطن اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا اور اب وقت آ گیا ہے کہ یہاں وہی نظام نافذ کیا جائے جو مدینہ منورہ میں نافذ تھا نظامِ مصطفی ﷺ۔

ہم اسی پیغام کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں اور ان شاء اللہ، وہ دن دور نہیں جب پاکستان میں عدل، دیانت، شرافت اور خوفِ خدا کی حکمرانی قائم ہوگی۔ان کا کہناتھاکہ یہ پیغام دراصل ایک بیداری کی صدا ہے کہ اگر قوم اپنی سمت درست کر لے، تو کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان ایک بار پھر اقوامِ عالم میں باوقار مقام حاصل نہ کر لے۔