لیہہ ، کرگل میں کرفیو اور پابندیاں برقرار، نظام زندگی مفلوج

اتوار 28 ستمبر 2025 18:20

سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران آج ضلع کپواڑہ میں دو کشمیری نوجوانوں کو ایک جعلی مقابلے میں شہید کر دیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نوجوانوں کو ضلع کے علاقے کیرن میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا گیا ۔

فوجیوں نے نوجوانوں کے بہیمانہ قتل کو چھپانے کیلئے انہیں عسکریت پسند قرار دیا۔ تاہم مقامی لوگوں نے بھارتی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں نوجوان عام شہری تھے۔ بھارتی فورسز نے ضلع سانبہ کے علاقے رام گڑھ میں تلاشی آپریشن شروع کر دیا ہے۔دریں اثنا، لداخ خطے کے اضلاع لیہہ اور کارگل میں آج مسلسل پانچویں روز بھی کرفیو اور پابندیوں کا سلسلہ برقرار رہا ۔

(جاری ہے)

بڑی تعداد میں بھارتی فورسز اہلکاروں کی تعیناتی، انٹرنیٹ سروس کی معطلی اور سخت پابندیوں کیوجہ سے نظام زندگی مفلوج ہے۔لوگوں کو اشیائے ضروریہ کی قلت کا سامنا ہے۔بھارتی فورسز اہلکاروں کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں بدھ کے روز چار مظاہرین کی جانیں چلی گئی تھیں جبکہ 100کے لگ بھگ زخمی ہوگئے تھے۔لیہہ اپیکس باڑی نے عوامی بغاوت میں غیر ملکی ہاتھ ہونے کا بھارتی پروپیگنڈہ سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

تنظیم کے سینئر رہنما اشرف علی نے کہا کہ بھارتی وعدہ خلافیوں اور جمہوری حقوق کی فراہمی سے انکار نے علاقے کے لوگوں کو سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور کر دیا ہے ۔پابندیوں کی وجہ سے سیاحوں کی ایک بڑی تعداد علاقے میں پھنس کر رہ گئی ہے۔ مواصلاتی بندش نے مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ سیاحوں کی مشکلات میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔ادھر جموں کی ایک خصوصی عدالت نے سینئر قانون دان اور مقبوضہ کشمیر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے غیر قانونی طور پر نظر بندسابق صدر میاں عبدالقیوم کی درخواست ضمانت علالت کے باوجود مسترد کر دی ہے۔