Live Updates

پاکستانی چاول کی صنعت ملکی معیشت میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے، پائیدار زرعی پالیسیوں کے ذریعے اس سیکٹر کو مزید ترقی دی جائے گی، یوسف رضا گیلانی

اتوار 28 ستمبر 2025 22:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 ستمبر2025ء) چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان کی چاول کی صنعت ملک کی معیشت میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے اور پائیدار زرعی پالیسیوں کے ذریعے اس سیکٹر کو مزید ترقی دی جائے گی۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اتوار کو یہاں مقامی ہوٹل میں رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے زیر اہتمام 17ویں ایکسپورٹ ٹرافی ایوارڈز تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر سابق چیئرمین سینیٹ میاں محمد سومرو،چیئرمین رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان میاں فیصل جہانگیر، صنعتکار میاں انجم نثار ، پیر سید ناظم حسین شاہ سمیت رائس ایکسپورٹرز کی کثیر تعداد موجود تھی۔ چیئرمین سینیٹ نے شرکا کو خوش آمدید کہا اور زرعی شعبے خصوصا چاول کے کاشتکاروں اور برآمدکنندگان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چاول پاکستان کی دوسری بڑی برآمدی جنس ہے جو گزشتہ مالی سال میں ملکی جی ڈی پی میں 0.6فیصد حصہ ڈالنے کے ساتھ ساتھ دیہی معیشت کو سہارا فراہم کر رہا ہے۔ مالی سال 2024میں پاکستان کی چاول کی برآمدات تاریخی سطح پر 4ارب ڈالر تک پہنچیں، جو کسانوں اور برآمدکنندگان کی محنت اور ملک کی بھرپور صلاحیت کا ثبوت ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ بطور وزیر اعظم اپنے دورِ حکومت میں زرعی شعبے کے لیے بنیادیں مضبوط کی گئیں، جن میں کسانوں کے لیے یکساں ٹیکس پالیسی، معیاری بیج، کھاد اور آبپاشی کے نظام کی فراہمی کے اقدامات شامل تھے۔

ان پالیسیوں کے نتیجے میں پیداوار اور معیار میں اضافہ ہوا اور آج برآمدات میں ترقی اسی کا مظہر ہے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب بھی چاول کی پیداوار اور کاشت کے رقبے میں نمایاں اضافہ دکھا رہا ہے جو خوش آئند ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی باسمتی چاول اپنی خوشبو، ذائقے اور معیار کے باعث دنیا بھر میں مقبول ہے اور اس شہرت کو برقرار رکھنے کے لیے جدید کاشتکاری، تحقیقی سرمایہ کاری اور موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ اقسام کی تیاری ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال آنے والے شدید سیلاب نے پنجاب سمیت زرعی زمینوں کو متاثر کیا ہے جس میں چاول کی فصلیں بھی شامل ہیں۔ ان نقصانات کے ازالے کے لیے حکومت، کسانوں اور برآمدکنندگان کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ سیدیوسف رضا گیلانی نے کہا کہ زرعی شعبے میں پائیدار طریقہ کار اپنانا وقت کی ضرورت ہے تاکہ موجودہ وسائل آج کے لیے بھی کارآمد رہیں اور آنے والی نسلوں کے لیے بھی محفوظ رہ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی چاول کی صنعت کے مستقبل کا دارومدار نوجوان کسانوں پر ہے جنہیں تربیت، ٹیکنالوجی اور رہنمائی کی فراہمی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بطور چیئرمین سینیٹ وہ تمام پارلیمانی وسائل بروئے کار لائیں گے تاکہ زرعی ترقی اور چاول کے شعبے کو فروغ دیا جا سکے۔ حکومت، پارلیمنٹ، صنعت اور کاشتکاروں کے باہمی تعاون سے پاکستان کی چاول کی برآمدات نئی بلندیوں کو چھویں گی۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان کے چاول کا عالمی منڈی میں نمایاں مقام ہے اور اجتماعی محنت و اتحاد کے ذریعے ہم اپنے کسانوں اور ملک کے لیے مزید روشن مستقبل یقینی بنا سکتے ہیں۔ تقریب کے دوران بہترین ایکسپورٹرز میں ایوارڈز تقسیم کئے گئے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات