جموں میں مسلمان خاتون کے قتل میں ملوث بھارتی فوجی سمیت تین افراد گرفتار

پیر 29 ستمبر 2025 14:34

جموں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 ستمبر2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں21اگست 2025کو جموں کی سینک کالونی میں ایک فزیوتھراپی سنٹر کے اندر ایک 30سالہ مسلمان خاتون کو قتل اور اس کی دو بہنوں کو زخمی کرنے کے الزام پر ایک حاضرسروس بھارتی فوجی سمیت تین افراد کوگرفتار کیا گیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ گرفتاریاں پولیس کی کرائم برانچ نے کیں۔

پولیس نے بتایا کہ تحقیقات میں پیشرفت کے ساتھ مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔ ایک سینئرپولیس افسر نے تصدیق کی کہ اب تک تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔گرفتار فوجی کی شناخت ہریانہ کے علاقے حصار سے تعلق رکھنے والے نائیک شیر سنگھ کے طور پر کی گئی ہے جو جموں توی ریلوے اسٹیشن پر تعینات تھا۔

(جاری ہے)

فوجی اہلکارنے کلینک کے اندر غصے میں تین خواتین پر آٹھ گولیاں چلائی تھیں۔

ہلاک ہونے والی خاتون کی شناخت ممبئی کے علاقے ملاڈ کی رہائشی مہ جبین عقیل شیخ کے طور پر ہوئی تھی جو 29اگست کو جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی تھیں۔ اس کی بہن21سالہ فاطمہ عقیل اورلدھیانہ کی 28سالہ جسپریت کور شدید زخمی ہوئی تھیں لیکن وہ بچ گئیں۔ابتدائی طور پر جرم کو چھپانے کے لئے اسے ایک سڑک حادثے کے طور پر پیش کیاگیا جس سے طبی اور قانونی عمل میں تاخیر ہوئی۔

بعد میں تحقیقات سے اس بات کی تصدیق ہوئی کہ یہ ٹارگٹڈ فائرنگ کا نتیجہ ہے۔ تحقیقات کا رخ موڑنے کی کوشش کے الزام میں تین پولیس افسران کو معطل کر دیا گیا۔ یہ کیس 18ستمبر کو مقبوضہ جموں وکشمیر کے کرائم برانچ کو منتقل کیا گیا، جس نے قتل کی ایف آئی آر درج کی اور ایک خصوصی تفتیشی ٹیم (SIT) قائم کی۔ برآمد ہونے والے اسلحے کا فرانزک تجزیہ جاری ہے۔

مہ جبین کے اہل خانہ نے جرم کو چھپانے کی کوشش کی شدید مذمت کی ۔ ہلاک ہونے والی خاتون کے اہلخانہ میں سے ایک نے کہاکہ ہماری بیٹی کاخون بہایاگیا اور وہ زندگی کی جنگ لڑ رہی تھی اور حکام دعوی کر رہے تھے کہ یہ ایک سڑک حادثہ تھا۔ ہم نہ صرف قاتل بلکہ سچ کو چھپانے کی کوشش کرنے والوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔اس واقعے سے بھارتی فورسز کے طرز عمل اور مجرموں کو بچانے میں پولیس کے کردار پر سنگین سوالات کھڑے ہوئے ہیں۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ جرم کو چھپانے کے لئے بہیمانہ قتل کو سڑک حادثے کے طور پر پیش کرنا کوئی بڑی بات نہیں ہے کیونکہ مقبوضہ جموں وکشمیر میںبھارتی فورسز کے جرائم کو چھپانے کے لئے اس طرح کے اقدامات روز کا معمول ہیں جس سے علاقے میں جاری بھارتی فورسز کے ظلم وجبر کی عکاسی ہوتی ہے۔