کے الیکٹرک کو پرانے واجبات کی وصولی کی اجازت دینے کے خلاف درخواست

پیر 29 ستمبر 2025 17:25

کے الیکٹرک کو پرانے واجبات کی وصولی کی اجازت دینے کے خلاف درخواست
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 ستمبر2025ء)سندھ ہائی کورٹ نے کے الیکٹرک کو پرانے واجبات کی وصولی کی اجازت دینے کے خلاف درخواست پر ایم کیو ایم کے وکیل سے 7 اکتوبر کو درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کرلیے۔سندھ ہائیکورٹ میں نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کو پرانے واجبات کی وصولی کی اجازت سے متعلق ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی عامر صدیقی کی نیپرا کے ایس آر او کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

ایم کیو ایم کے وکیل خواجہ اظہار الحسن اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ نیپرا نے کے الیکٹرک کو 2017 سے 2023 کے دوران بجلی چوری و دیگر واجبات کی وصولی کی اجازت دی۔ کے الیکٹرک کو گذشتہ واجبات کو بل ادا کرنے والے صارفین سے وصولی کی اجازت دی ہے۔

(جاری ہے)

کے الیکٹرک کو نظام کی بہتری کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومت مالی معاونت فراہم کرتے ہیں۔

نیپرا نے کے الیکٹرک کو سال 2023-24 کے دوران آپریشن اور مرمت کی مد میں پانچ ارب 91 کروڑ روپے وصولی کی اجازت دی تھی۔ کے الیکٹرک کو اگلے سات برسوں کے دوران مزید 41 ارب 37 کروڑ سے زائد کی وصول کی اجازت دی گئی ہے۔ کے الیکٹرک کے واجبات کا بوجھ بل ادا کرنے والے صارفین پر منتقل کردیا گیا ہے۔ کے الیکٹرک کی نااہلی اور بدانتظامی کے باعث ہونے والے نقصان کو صارفین پر ڈالنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

کے الیکٹرک کی جانب سے عدم ادائیگی یا غیر قانونی کنکشنز کے خلاف کارروائی کے بجائے صارفین پر زائد بل، سرچارج اور اضافی لوڈ شیڈنگ نافذ کیا جاتا ہے۔ کے الیکٹرک کے نقصان کو صارفین سے وصولی کی اجازت کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔ نیپرا کو کے الیکٹرک کو ملٹی ایئر ٹیرف فریم ورک پر سختی سے عملدرآمد کا حکم دیا جائے جائے۔ جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ نیپرا کے فیصلے کیخلاف اپیلٹ ٹریبونل سے رجوع کیوں نہیں کیا خواجہ اظہار الحسن ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ اس فیصلے کیخلاف اپیل دائر کی تھی مگر نیپرا نے ہمیں نوٹس ہی نہیں کیا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ نیپرا کے فیصلے کیخلاف اپیل کا پراپر فورم اپیلٹ ٹریبونل ہے ہائیکورٹ میں کیسے درخواست دائر کرسکتے ہیں عدالت نے ایم کیو ایم کے وکیل سے 7 اکتبوبر کو درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کرلیے۔