۸غزہ پر جارحیت کے خلاف 7 اکتوبر کو بلوچستان بھر میں یوم غزہ بھر پور طریقے سے منایا جائے گا، ہدایت الرحمن بلوچ

منگل 30 ستمبر 2025 20:15

ف*کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 ستمبر2025ء) ملی یکجہتی کونسل کے رہنماء اور جماعت اسلامی کے صوبائی امیر و رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا ہے کہ اسرائیل ، بھارت اور امریکہ کی فلسطین اور مسلمانوں کے خلاف جاری خون کی ہولی اور جارحیت کے خلاف 7 اکتوبر کو بلوچستان بھر میں یوم غزہ بھر پور طریقے سے منایا جائے گا۔

اس دوران سیمینارز اور دیگر پروگرامز منعقد کئے جائیں گے جس کا مقصد فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے ایف سی ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے میں بے گناہ لوگوں کی شہادت پر افسوس اور واقعہ قابل مذمت ہے حکمرانوں اور طاقتور حلقوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کے جان و مال کے ساتھ کھیلنے والوں کا سراغ لگاکر ان کے تحفظ کو یقینی بنائیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے ناظم اعلیٰ حاجی خلیل الرحمن، اہلحدیث کے سید عتیق الرحمن، وحدت مسلمین کے علامہ علی حسنین، سید رضا اخلاقی، ولی خان شاکر سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ دنیا بھر میں امریکہ ،اسرائیل اور بھارت مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں۔اس لئے ان کے خلاف ملی یکجہتی کونسل کے منعقدہ اجلاس میں 7 اکتوبر کو بلوچستان بھر میں یوم غزہ منانے کا فیصلہ کیا ہے اس روز کوئٹہ سمیت صوبہ بھر میں احتجاج کیا جائے گا پروگرام منعقد ہوں گے جس میں بلوچستان کے غیور عوام بھی اپنی شرکت کو بھر پور طریقے سے یقینی بنائیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان جل رہا ہے حکمران اور طاقتور قوتیں سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے با مقصد بات چیت سے مسئلے کے حل کو یقینی بنائیں کیونکہ بندوق اور طاقت سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا میں نے پارلیمنٹ سمیت ہر فورم کے ساتھ ساتھ ان کیمرہ اجلاس میں بھی جو تجاویز دی ہے ان پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا بلوچستان جل رہا ہے صوبے کے قبرستان آباد ہورہے ہیں۔

باڈر کی بندش سے دہشت گردی او غربت سمیت بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے شاہراہیں اور ٹرانسپورٹ سوشل میڈیا بارڈر بند کرنا کوئی دانشمندی نہیں ہمیں ان واقعات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے اقدامات اٹھانے ہوں گے۔انہوں نے بارڈر کی بندش ،زائرین پر پابندی اور افغان مہاجرین کے ساتھ بدسلوکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ زائدین کو تحفظ دینا حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے۔

بارڈر کی بندش سے لوگ نان شبینہ کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں۔ حکومت لوگوں کو روزگار دینے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ افغان مہاجرین کے ساتھ بدسلوکی ان کے گھروں کو مسمار کرکے انہیں جائیدادیں نیلام کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے برادر اسلامی ملک کے ہمسایوں کے ساتھ توہین آمیز رویہ ، خواتین اور بچوں کی تذلیل کرنا کسی صورت درست اقدام نہیں ہے۔

دہشت گردی کو بارڈروں سے جوڑا گیا بارڈرز کئی عرصے سے بند ہونے کے باعث دہشت گردی ختم نہیں ہورہی ہے بلا جواز بندش قابل قبول نہیں ہے ۔ ٹرانسپورٹ ، اور کئی علاقوں میں سوشل میڈیا بند ہے حکمران بے اختیار اور بے حسی کا مظاہرہ کررہے ہیں جس کا خمیازہ بے گناہ لوگوں کو بھگتنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر کو صوبہ بھر میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے یوم غزہ منائیں گے اور لوگوں کو بیدار کریں گے ۔

امریکہ، اسرائیل ، بھارت مسلمانوں کے قتل میں ملوث ہیں تینوں ممالک مسلمانوں کا قتل عام کررہے ہیں۔غزہ کا محاصرہ دو سالوں سے جاری اور مسلسل بمباری ہورہی ہے لوگ بھوک اور مسلم حکمرانوں کی بے حسی کی وجہ سے مر رہے ہیں۔ غزہ کے مسلمانوں کا محاصرہ توڑنے کیلئے صمود فرٹیلا کا قافلہ سمندر کے راستے جارہا ہے اس میں مرد و خواتین کے سروں پر خطرات منڈلارہے ہیں حکمران ان کی حفاظت کو یقینی بنائیں جو سمندر کے طوفانوں کا مقابلہ کررہے ہیں ۔ اور اپنے فلسطینیوں اور غزہ کے معاصرے کو توڑنے کیلئے جارہے ہیں