سونم وانگچک کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے، گیتانجلی انگمو

حکومت سونم وانگچک کو لداخ کے لیے کھڑے ہونے پر سزادینے کی کوشش کر رہی ہے

بدھ 1 اکتوبر 2025 13:20

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اکتوبر2025ء) لداخ کے ممتاز ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی اہلیہ گیتانجلی انگمو نے بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کی طرف سے ان کے شوہر پر غیر ملکی روابط اور مالی بے ضابطگیوں کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے انہیں مجرم بنانے کی ایک شرمناک کوشش قرار دیا ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق وانگچک کے قائم کردہ ہمالین انسٹی ٹیوٹ آف آلٹرنیٹیوزلداخ (HIAL)کی ڈائریکٹر گیتانجلی انگمو نے پریس کلب آف انڈیا میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سونم وانگچک کو لداخ کے لیے کھڑے ہونے پر سزادینے کی کوشش کر رہی ہے اوران کے ساتھ ایک مجرم جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت سیاسی بنیادوں پر انتقامی کارروائیاں کررہی ہے اوروانگچک کو لداخ کے آئینی حقوق، چھٹے شیڈول میں شمولیت اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے اپنی آواز اٹھانے پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

سونم وانگچک کو بغیر کسی نوٹس کے کالے قانون قومی سلامتی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا اور بعد میں 27ستمبر کو راجستھان کی جودھ پور جیل میں منتقل کر دیا گیا ۔ انگمو نے تصدیق کی کہ انہیں ابھی تک کوئی حراستی آرڈر فراہم نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس کیس کو قانونی طورپر لڑیں گے اور سچ سامنے آنے تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔انہوں نے کہا کہ لہہ میں ہماری نگرانی کی جا رہی ہے۔

مجھے میڈیا سے بات کرنے یا اپنا موقف پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا ہمالین انسٹی ٹیوٹ آف آلٹرنیٹیوزلداخ میں بھارتی پیراملٹری سی آر پی ایف کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جو باہر کے لوگوں کو ادارے میں داخل ہونے سے روکتے ہیں۔ گیتانجلی نے کہا میں جہاں جاتی ہوں وہاں نگرانی کی جاتی ہے۔غیر ملکی فنڈنگ اور پاکستان سے روابط کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انگمو نے واضح کیا کہ وانگچک نے رواں سال کے شروع میں پاکستان میں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ ماحولیاتی کانفرنس میں شرکت کی تھی جس کی میزبانی ڈان میڈیا گروپ نے کی تھی۔

اقوام متحدہ کے پروگرام میں شرکت کرنے میں کیا حرج ہی انہوں نے لداخ میں پائیدار فن تعمیر اور موحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے وانگچک کے کام کو اجاگر کیا جسے بین الاقوامی سطح پر سراہا جارہا ہے۔ اگر ہم یہ اچھا کام کرنے والے کے ساتھ ایک مجرم جیسا سلوک کریں گے اور کرفیو کے ساتھ خوف ودہشت کا ماحول پیدا کریں گے تو دوسروں کی حوصلہ افزائی کیسے ہوگی گیتانجلی انگمو نے بھارتی حکام کو چیلنج کیا کہ ہمارے پاس ہر الزام کو غلط ثابت کرنے کے لیے حقائق، ریکارڈ اور دستاویزات موجود ہیں، اگر کسی کو ہمارے کام میں کوئی غلطی نظر آتی ہے تو وہ سامنے آئے۔