ضلع وسطی میں امراضِ قلب کے علاج کے لیے جدید سہولیات کا آغاز

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز میں کیتھ لیب کا افتتاح کردیا

بدھ 1 اکتوبر 2025 19:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اکتوبر2025ء) میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ میں وزیر اعظم سے مدد نہیں مانگو گا تو پھر کس سے مانگو گا، کراچی کے مسائل کو سمجھنے اور حل کرنے کے بجائے غیر متعلقہ افراد کو اختیارات دے دیئے گئے ہیں، شہر میں مقامی حکومت سے کام کروائے جائیں، 2018 میں بھی وفاق نے شہر کے مسائل کے حل کے لیے کوئی بڑا فیصلہ نہیں کیا جبکہ یہ شہر ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے،پنجاب میں موٹروے بن گئیں لیکن کراچی آج بھی محروم ہے،عوام کو سیاسی بیانات نہیں بلکہ عملی اقدامات اور ریلیف کی ضرورت ہے، سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے بجائے عوامی مسائل حل کرنے پر توجہ دی جائے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز (KIHD) میں نئی کیتھ لیب کا افتتاح کر نے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد، سٹی کونسل میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر دل محمد ، جمن دروان ، ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف اور دیگر بھی موجود تھے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے بلدیہ عظمیٰ کراچی سنبھالنے کے بعد سے دل کے اسپتال کو بہتر بنانے کی سنجیدہ کوششیں کی جارہی ہیں، ماضی میں یہ ادارہ بند تھا اور شہریوں کو علاج کے لیے این آئی سی وی ڈی جانا پڑتا تھا، حالانکہ دل کے مریض کے لیے چند منٹ بھی قیمتی ہوتے ہیں،اسی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے کے آئی ایچ ڈی کو دوبارہ فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اللہ کے فضل اور دستیاب وسائل کے استعمال سے کیتھ لیب کو بحال کیا گیا ہے، انہو ںنے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں تین ہزار سے زائد مریضوں کی دل کی سرجری کی جا چکی ہے جبکہ 240 انجیوپلاسٹیز انجام دی گئی ہیں، انہوں نے کہا کہ بوہرہ کمیونٹی نے ہماری کاوشوں کو دیکھتے ہوئے تعاون فراہم کیا اور آج اسپتال میں دوسری کیتھ لیب بھی فعال ہو گئی ہے، گزشتہ روز ہی 13 مریضوں کے دل کے آپریشن کیے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد لوگوں کی تکالیف کو ختم کرنا اور کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز کے وقار اور اعتبار کو بحال کرنا ہے، اس ادارے کو مزید مؤثر اور بہتر بنایا جائے گا تاکہ عوام کو وہ سہولتیں ملیں جو پرائیویٹ اسپتالوں میں لاکھوں روپے کے عوض فراہم کی جاتی ہیں، یہاں یہ تمام سہولیات مفت فراہم کی جارہی ہیں، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اگلے دو ماہ میں کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز میں فری لیبارٹری کا آغاز کیا جائے گا، جہاں لاکھوں روپے کے ٹیسٹ عوام کے لیے بالکل مفت ہوں گے، اس مقصد کے لیے مشینری پاکستان پہنچ چکی ہے اور جلد عوام کو یہ سہولت میسر ہو گی، انہوں نے کہا کہ شاہ فیصل کالونی کے امراض قلب سینٹر کو بھی بحال کیا جا رہا ہے جبکہ عباسی شہید اسپتال، جو ذوالفقار علی بھٹو نے 1974 میں قائم کیا تھا، میں نیا بلاک کھولنے کی تیاری مکمل ہے جو ایک سے دو ماہ میں عوام کے لیے کھول دیا جائے گا، میئر کراچی نے کہا کہ ماضی میں مختلف رکاوٹوں کے باعث اسپتالوں کو فعال نہیں کیا جاسکا، اسپینسر آئی اسپتال کی بحالی کے بعد 200 آنکھوں کے آپریشن کیے گئے جبکہ نارتھ کراچی چلڈرن اسپتال کے معاہدے کی معیاد ختم ہو چکی ہے، جسے سندھ حکومت خود چلانے کا ارادہ رکھتی ہے اس حوالے سے حکومت سندھ کے وزیر صحت صحیح بتا سکتے ہیں۔