گلوبل صمود فلوٹیلا کے پرامن مشن پر اسرائیلی حملہ اورگرفتاریاں عالمی ظلم و جبر کی نشانی ہیں، علامہ راشد محمود سومرو

جمعرات 2 اکتوبر 2025 14:18

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اکتوبر2025ء) جمعیت علما اسلام سندھ کے جنرل سیکرٹری علامہ راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ غزہ کے دکھی انسانوں کے لیے کھانے پینے اور دوائیں لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کے پرامن مشن پر اسرائیلی حملہ اور گرفتاریاں عالمی ظلم و جبر کی نشانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں دو سال تک اسرائیل کو معصوم فلسطینیوں کے قتل عام کی کھلی اجازت دینے کے بعد امریکہ کی طرف سے 20 نکاتی امن منصوبہ سامنے آیا ہے۔

امن سب کی خواہش ہے مگر 1993 میں امریکی سرپرستی میں ہونے والا اوسلو معاہدہ اور موجودہ منصوبہ بھی اسرائیلی خواہشات کے تحت ہے۔ 32 سال گزرنے کے باوجود اسرائیلی مظالم جاری ہیں اور اس منصوبے کی اہم شق حماس کا خاتمہ ہے جو اس وقت فلسطین کی واحد مزاحمتی قوت ہے۔

(جاری ہے)

اگر حماس کو ختم کیا گیا تو اسرائیل باقی فلسطینی علاقوں پر قبضہ کر لے گا۔علامہ سومرو نے کہا کہ اوسلو معاہدے کے بعد پی ایل او کو کمزور کیا گیا اور مزاحمت ختم ہوتی گئی، جبکہ اسرائیل مغربی کنارے پر یہودی بستیوں کے ذریعے قبضہ بڑھاتا رہا۔

انہوں نے سوال کیا کہ کون ضمانت دے گا کہ غزہ کی تاریخ خود کو دہرائے نہیں گی۔ انہوں نے مسلم قیادت اور اسرائیل کے پڑوسی ممالک کو خبردار کیا کہ اگر حماس کو امریکی منصوبے کے لیے قربان کیا گیا تو ان کے لیے بھی تباہی کا خطرہ ہے۔علامہ سومرو نے کہا کہ فلسطینی عوام کو آزادی تک مزاحمت کا قانونی حق حاصل ہے اور کسی بھی بیرونی مداخلت کو اسرائیل کی حمایت اور القدس کے سوداگر کے مترادف سمجھا جائے گا۔

مزید کہا کہ غزہ میں مظلوموں پر جاری اسرائیلی ظلم شرمناک ہے۔ اسرائیل امریکہ کے ذریعے وہ مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے جو جنگ کے ذریعے حاصل نہیں کر سکا۔ نیتن یاہو کا بیان کہ اسرائیلی فوج غزہ کے بیشتر علاقوں میں موجود رہے گی، ان کی مذموم نیت عیاں کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل پر کوئی اعتماد نہیں کیا جا سکتا، جیسا کہ 1982 میں صابرا اور شتیلا کیمپوں میں فلسطینی قتل عام اسرائیلی دھوکہ دہی کی واضح مثال ہے۔ علامہ سومرو کا کہنا ہے کہ جب تک فلسطینی خود دو ریاستی حل پر فیصلہ نہیں کرتے، کوئی حل ان پر مسلط نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے اور تشدد کی سخت مذمت کی اور اسرائیلی حملے، گرفتاریوں کو عالمی دادا گیری قرار دیا۔