مسائل اوچھے ہتھکنڈوں سے نہیں بات چیت سے ہی حل کیے جاسکتے ہیں، میر واعظ عمر فاروق

جمعہ 3 اکتوبر 2025 22:13

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اکتوبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کشمیریوں کے خلاف جاری جابرانہ بھارتی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسائل کو اوچھے ہتھکنڈوں سے نہیں بلکہ بات چیت سے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے گھر میں مسلسل تین ہفتوں کی نظر بندی کے بعد آج سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پابندیوں ، جائیدادوں کی ضبطی اورملازمین کی برطرفی کو انتہائی افسوسناک قراردیا۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیوں سے بیگناہ لوگوں کے مصائب و مشکلات میں کمی کے بجائے مزید اضافہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

میر واعظ نے کہا کہ جبر و استبداد کے ہتھکنڈوں کے کبھی بھی مثبت نتائج برآمد نہیں ہوتے بلکہ دوریاں مزید بڑھتی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بامعنی بات چیت ہی وہ راستہ ہے جس سے دل و دماغ جیتے جاسکتے ہیں اورمسائل حل کیے جاسکتے ہیں۔دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو جدید دور کی نوآبادیات کی بدترین شکل قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے 1947سے اب تک4 لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا واحد قصور یہ ہے کہ وہ اپنے پیدائشی حق ، حق خود ارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں جسے اقوام متحدہ نے اپنی متعدد قراردادوں کے ذریعے تسلیم کر رکھا ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر اس وقت دنیا کا سب سے زیادہ فوجی تعیناتی والا خطہ ہے کیونکہ بھارت نے اپنے قبضے کو برقرار رکھنے کیلئے یہاں 9لاکھ سے زائد فورسز اہلکار تعینات کر رکھے ہیں جو کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو دبانے کیلئے ان پر بدترین مظالم ڈھا رہے ہیں۔

ترجمان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اپنی پاس کردہ قرار دادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے کردار ادا کرے۔ سرینگر میں ملازمت کے خواہشمندوں افراد کی ایک بڑی تعداد نے محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے خلاف ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور بھرتی کے عمل میں دھوکہ دہی کے خلاف شدید نعرے لگائے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ دھوکہ دہی کا یہ معاملہ 12برس سے زیر التوا ہے اور حکام تاحال انصاف کی فراہمی میں ناکام ہیں۔

لیہہ اور کرگل اضلاع میں کرفیو جیسی پابندیاں بدستور برقرار ہیں، موبائل انٹرنیٹ سروسزتاحال معطل ہیں۔ بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کیلئے بڑی تعداد میں فورسز اہلکار تعینات ہیں۔ 24ستمبر کو لیہہ میں مظاہرین پر بھارتی فورسز کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد کی جانیں چلی گئی تھیں جبکہ 10کے قریب لوگ زخمی ہو گئے تھے۔