امریکی مسلم تنظیم کی بھارت میں ''آئی لو محمدؐ '' کے پوسٹرزلگانے پر مسلمانوں کی گرفتاریوں کی مذمت

پیر 6 اکتوبر 2025 16:36

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اکتوبر2025ء) امریکہ میں قائم تنظیم ''امریکن مسلم نیٹ ورک'' نے بھارتی ریاست اتر پردیش میں ''آئی لو محمدؐ'' کے پوسٹرز لگانے پر مسلمانو ں کی گرفتاریوں اور ان پرپولیس کے ظلم و بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کارروائیوں کو مذہبی آزادی اور انسانی حقوق پر کھلا حملہ قرار دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تنظیم کے ترجمان ڈاکٹر ایم قطب الدین نے واشنگٹن میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی زیر قیادت ریاستی حکومت کے اقدامات پرامن مذہبی سرگرمیوں پر اسلام دشمن کارروائیوں اور عدم برداشت کی عکاسی کرتے ہیں۔

ڈاکٹر قطب الدین نے کہاکہ یہ انتہائی تکلیف دہ اور پریشان کن ہے کہ بی جے پی کی حکومت میں ریاست اتر پردیش میں مسلمانوں پر وحشیانہ حملے کیے جا رہے ہیں اور انہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی محبت کا اظہار کرنے والی پرامن مہم پر گرفتارکیاجا رہا ہے۔

(جاری ہے)

تنظیم نے بھارت کے کچھ علاقوںمیں ''آئی لو محمدؐ'' کے خلاف جوابی مہم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو محض پوسٹرزلگانے یا نعرے والی ٹی شرٹ پہننے پر من گھڑت الزامات کے تحت ہراساں کیا جا رہا ہے اورمارا پیٹا جا رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ کارروائیاں بھارتی آئین میں درج مذہب اور اظہار رائے کی آزادی کے حق سمیت بنیادی حقوق کے منافی ہیں۔دنیا بھر کے دو ارب سےزیادہ مسلمان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی جانوں اور اپنے پیاروں سے زیادہ محبت کرتے ہیں۔ اس طرح کی عقیدت کو جرم قراردینانہ صرف ناانصافی بلکہ شدید اشتعال انگیزی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم تمام عقائد کا احترام کرتے ہیں، لیکن نبیؐ سے محبت کے اظہار پرمسلمانوں کی تذلیل اور ظلم و ستم کو فوری طور پر بند ہوناچاہیے۔

تنظیم نے اتر پردیش میں ممتاز عالم دین مولانا توقیر رضا خان کی گرفتاری کو سیاسی انتقام کی کارروائی قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔امریکن مسلم نیٹ ورک نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ اپنے آئینی اقدار کو برقرار رکھے، مذہبی امتیاز کو ختم کرے اور بلا لحاظ مذہب تمام شہریوں کے لیے انصاف کو یقینی بنائے۔