ٌنیشنل پریس کلب پر حملے کے خلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا چارٹر آف ڈیمانڈ وزارت داخلہ کے حوالے

ٴْاظہر جتوئی کی سربراہی میں صحافیوں کے وفد کی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری سے ملاقات ٴپریس کلبز کے تحفظ، ذمے داروں کے خلاف کارروائی اور جرنلسٹس پروٹیکشن کمیشن کے فعال ہونے کا مطالبہ

بدھ 8 اکتوبر 2025 03:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اکتوبر2025ء) نیشنل پریس کلب پر پولیس کے حملے کے بعد تشکیل دی گئی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اپنا چارٹر آف ڈیمانڈ وزارت داخلہ کے حوالے کر دیا۔نیشنل پریس کلب کے صدر اظہر جتوئی کی سربراہی میں صحافیوں کے وفد نے وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری سے ملاقات کی، جس میں نیر علی نے تفصیلی بریفنگ دی۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ نیشنل پریس کلب پر حملے کے ذمے دار پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔وفد نے سفارش کی کہ وزارت داخلہ، وزارت اطلاعات اور پریس کلب کے نمائندوں پر مشتمل مشترکہ انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے، جو 24 گھنٹے کے اندر نوٹیفکیشن جاری کرے اور چار روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ چارٹر آف ڈیمانڈ کی روشنی میں ملک بھر کے پریس کلبز کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیر اطلاعات نے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور مکمل تحقیقات کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔طلال چوہدری نے واضح کیا کہ پولیس اب کسی بھی پریس کلب میں داخل ہونے سے قبل انتظامیہ کی اجازت حاصل کرے گی، تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے تجویز دی کہ وفاقی وزیر داخلہ کی سربراہی میں پریس کلبز کے تحفظ کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی** تشکیل دی جائے۔

مزید یہ بھی کہا گیا کہ وزارت داخلہ سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے تاکہ پریس کلبز اور صحافتی اداروں کے تقدس کو یقینی بنایا جا سکے۔کمیٹی نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ چار سال گزرنے کے باوجود جرنلسٹس پروٹیکشن کمیشن" فعال نہیں ہو سکا۔ چارٹر آف ڈیمانڈ میں مطالبہ کیا گیا کہ دو ہفتوں کے اندر کمیشن مکمل کر کے ایکٹ کو فعال بنایا جائے۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے تجویز دی کہ پارلیمنٹ سے ایک متفقہ قرارداد منظور کی جائے تاکہ پریس کلبز، یونینز اور صحافتی اداروں کے تقدس کے تحفظ** کو آئینی اور قانونی حیثیت حاصل ہو۔نیشنل پریس کلب پر پولیس کے حملے کے بعد صحافتی تنظیموں کی یکجہتی نے ایک بار پھر یہ واضح کیا ہے کہ آزادی صحافت اور میڈیا کی سلامتی قومی جمہوری اقدار کا بنیادی حصہ ہیں۔ وفد نے حکومت سے اپیل کی کہ تحقیقات شفاف انداز میں مکمل کر کے ذمے داران کو سخت سزا دی جائے، تاکہ مستقبل میں کسی بھی ریاستی ادارے کو میڈیا کے مقدس اداروں پر ہاتھ اٹھانے کی جرات نہ ہو۔