اسرائیل کا غزہ جانے والے نئے امدادی فلوٹیلا میں شامل جہازوں پر حملہ

بدھ 8 اکتوبر 2025 11:46

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2025ء) غزہ جانے والی امدادی کشتیوں کے نئے فلوٹیلا کے منتظیمن نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے بدھ کی صبح حملہ کر کے اُن کی تین کشتیاں روک دیں۔ اردو نیوز کے مطابق گلوبل صمود فلوٹیلا نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ سن برڈز، علی النجار اور انس الشریف نامی تین کشتیوں پر حملہ کیا اور انہیں غیرقانونی طور پر روک لیا۔

تنظیم کے مطابق یہ واقعہ بدھ کو علی الصبح غزہ کے ساحل سے 220 کلومیٹر دور سمندر میں پیش آیا۔ گوبل صمود فلوٹیلا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’کانشیئنس کے نام سے ایک اور کشتی جس پر صحافیوں، ڈاکٹروں اور کارکنوں سمیت 90 افراد سوار ہیں، پر بھی حملہ کیا جا رہا ہے۔ اسرائیل کی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ اُن کی فوج نے غزہ پہنچنے کی کوشش کرنے والی کشتیوں کو روکا ہے۔

(جاری ہے)

سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے بیان میں اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ قانونی بحری ناکہ بندی کو توڑنے اور جنگی علاقے میں داخل ہونے کی ایک اور کوشش کو روک دیا گیا ہے۔ کشتیوں اور مسافروں کو اسرائیل کی بندرگاہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ تمام مسافر محفوظ اور ان کی صحت ٹھیک ہے۔ مسافروں کو فوری طور پر ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔

فریڈم فلوٹیلا کولیشن نے بیان میں کہا ہے کہ یہ کشتیاں ایک لاکھ 10 ہزار ڈالر مالیت کی ضروری ادویات، نظام تنفس کے آلات اور غذائی سامان لے کر غزہ کے ضرورت مند ہسپتالوں کو جا رہی تھیں۔ اسرائیل نے فلسطین کے جنگ سے تباہ حال علاقے غزہ کے لئے امداد لے جانے والے متعدد بین الاقوامی فلوٹیلا کو گزشتہ چند ماہ کے دوران روکا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں قحط جیسی صورتحال ہے۔ اسرائیلی فوج نے گزشتہ ہفتے بھی گلوبل صمود فلوٹیلا کو روکا تھا جس کی 45 کشتیوں پر سیاست دانوں اور ماحولیات کی عالمی مہم چلانے والی کارکن گریٹا تھنبرگ سمیت 500 افراد سوار تھے۔ اسرائیل کی اس کارروائی کے خلاف یورپ بھر میں بڑے احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔