انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد اور رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط

بدھ 8 اکتوبر 2025 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2025ء) انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) نے رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی (آر آئی یو) اسلام آباد کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ ایم او یو پر ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی سفیر سہیل محمود اور وائس چانسلر رفاہ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد نےآئی ایس ایس آئی میں منعقدہ ایک تقریب میں دستخط کیے۔

بدھ کو آئی ایس آئی ایس سے جاری بیان کے مطابق تقریب میں ڈائریکٹر رفاہ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک پالیسی پروفیسر ڈاکٹر راشد آفتاب اور ڈائریکٹر سینٹر فار سٹریٹجک پرسپیکٹیو (سی ایس پی) آئی ایس ایس آئی ڈاکٹر نیلم نگار سمیت دیگر نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر سفیر سہیل محمود نے اپنے تاثرات میں پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد کی دور اندیش قیادت میں رفاہ یونیورسٹی کے متاثر کن تعلیمی سفر کو سراہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملکی، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر یکساں نظریہ رکھتے ہوئے دونوں اداروں میں تحقیق اور انسانی وسائل کی ترقی کے شعبوں میں ہاتھ ملانے کی بڑی صلاحیت موجود ہے۔ عصر حاضر میں، باخبر تجزیوں کی روشنی میں جامع نقطہ نظر کو اپنانے کے لیے تعلیمی طریقوں اور پالیسی سازی کے عمل کو ایک دوسرے کی تعریف کرنی چاہیے۔

نوجوانوں کو پاکستان کے مستقبل کے مشعل راہ ہونے کے ناطے، ملکی اور بین الاقوامی سطح پر موجودہ دور کے چیلنجز پر بات چیت میں بامعنی طور پر مشغول ہونا چاہیے اور اس بات سے آگاہ کرنا چاہیے کہ پاکستان ان چیلنجوں سے کیسے مواقع نکال رہا ہے۔ ڈی جی آئی ایس ایس آئی نے امید ظاہر کی کہ اس کوشش میں آئی ایس ایس آئی-رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی تعاون پاکستان کے نوجوانوں کو شامل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے خاص طور پر عوامی پالیسی، موسمیاتی تبدیلی، آبی تحفظ، جنوبی ایشیا میں بدلتی ہوئی صورتحال، علاقائی ماحول کی تشکیل میں ہندوتوا نظریے کا کردار، عالمی اسلامو فوبیا، اور غیر روایتی سکیورٹی چیلنجوں کی ایک حد کا خاص طور پر تذکرہ کیا۔پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ادارے تحقیق، تربیت، مکالمے اور اشاعت کے شعبوں میں متعدد قومی اور بین الاقوامی منصوبوں پر تعاون کر سکتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی ترقی اور پالیسی سازی کے لیے یکساں طرز عمل اپنانے کے لیے یہ ضروری ہے کہ علمی فکر اور طرز عمل کو ترجیح کے طور پر ’’ڈی کالونائز‘‘ کیا جائے۔ ملک کے علمی اور پالیسی پر عمل کرنے والے حلقوں کو ابھرتے ہوئے چیلنجوں کے لیے دیرپا جوابات مرتب کرنے کے لیے سٹریٹجک، طویل المدتی سوچ کے نقطہ نظر کو اپنانا چاہیے۔

آئی ایس ایس آئی اور رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر انیس احمد نے قومی، علاقائی اور عالمی میدانوں پر ممکنہ تعاون کے کلیدی شعبوں پر روشنی ڈالی۔یہ مفاہمت آئی ایس ایس آئی کے معروف قومی اداروں کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو اس کے نیکسٹ جین پروگرام کی چھتری میں شامل کرنے کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے اور مکالمے، مشترکہ تحقیق، انسانی وسائل کی ترقی اور تعلیمی تبادلوں کے ذریعے طلباء، فیکلٹی اور پالیسی پریکٹیشنرز کے لیے ایک پل تشکیل دیتا ہے۔