غزہ امن معاہدے کے بعد ٹرمپ کا دورہ اسرائیل متوقع، کنیسٹ سے خطاب کا امکان

جمعرات 9 اکتوبر 2025 21:45

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اکتوبر2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں تاریخی امن معاہدے کے بعد جلد ہی اسرائیل کا دورہ کرنے کا عندیہ دیا ہے، جہاں وہ اسرائیلی پارلیمان کنیسٹ سے خطاب کر سکتے ہیں۔ایکسیوس کو دیے گئے ایک مختصر انٹرویو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ اسرائیل اور دنیا کے لیے ایک عظیم دن ہے، انہوں نے تصدیق کی کہ وہ ممکنہ طور پر آنے والے دنوں میں اسرائیل کا دورہ کریں گے۔

صدر ٹرمپ نے بتایا کہ امن معاہدے کے بعد ان کی اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ ایک شاندار فون کال ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا، ’وہ (نیتن یاہو) بہت خوش ہیں، اور انہیں ہونا بھی چاہیے۔ یہ ایک عظیم کامیابی ہے۔ اس معاہدے کے لیے پوری دنیا، حتیٰ کہ دشمن ممالک بھی، اکٹھے ہوئے ہیں‘۔

(جاری ہے)

اسی گفتگو کے بعد وزیراعظم نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کو کنیسٹ سے خطاب کرنے کی باضابطہ دعوت دی جس پر ٹرمپ نے جواب دیا، ’اگر وہ چاہیں گے تو میں ضرور ایسا کروں گا۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ جمعے کو اپنے طبی معائنے کے بعد کسی بھی وقت مشرق وسطیٰ کے لیے روانہ ہو سکتے ہیں۔یہ دورہ اس امن معاہدے کے بعد ہوگا جس کے تحت حماس کی قید میں موجود باقی اسرائیلی یرغمالیوں کو پیر تک رہا کر دیا جائے گا جن میں سے 20 کے زندہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔معاہدے کے دیگر اہم نکات میں غزہ سے اسرائیلی افواج کا جزوی انخلا اور اسرائیل کی جانب سے سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی شامل ہیں۔