پاکستان پیپلز پارٹی کی رکنِ قومی اسمبلی سحر کامران کا کرپٹو کرنسی سے متعلق حکومتی پالیسیوں پر اظہارِ تشویش

جمعہ 10 اکتوبر 2025 22:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2025ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی رکنِ قومی اسمبلی سحر کامران نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت کی کرپٹو کرنسی سے متعلق پالیسیوں میں پائی جانے والی شدید تضاد اور ابہام پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔اپنے بیان میں سحر کامران نے کہا کہ ایک جانب حکومت کرپٹو کرنسی کے فروغ کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے، جن میں پاکستان کرپٹو کونسل کا قیام، اسٹریٹیجک بٹ کوائن ریزرو، بٹ کوائن مائننگ اور مصنوعی ذہانت کے منصوبوں کیلئے 2000 میگاواٹ بجلی مختص کرنا، ڈیجیٹل کرنسی پائلٹ لانچ کرنا اور بینکوں و فاریکس اداروں میں کرپٹو اپنانے کے اقدامات شامل ہیں۔

یہ سب اس امر کا واضح ثبوت ہیں کہ حکومت کرپٹو کو فروغ دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ دوسری طرف اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور مالیاتی ادارے کرپٹو کرنسی کو تسلیم کرنے سے انکار کر رہے ہیں جبکہ رپورٹس کے مطابق کرپٹو کا استعمال حوالہ و ہنڈی، منشیات کی رقم کی منتقلی، اغوا برائے تاوان اور دہشت گردی کی مالی معاونت جیسے سنگین جرائم میں ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

سحر کامران نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ مملکت برائے خزانہ کا جواب انتہائی غیر تسلی بخش تھا۔ وزیر نے ایوان کو بتایا کہ حکومت کرپٹو کو فروغ نہیں بلکہ صرف ریگولیٹ کر رہی ہے، اور کسی غیر قانونی استعمال کا کوئی ثبوت موجود نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ مؤقف حقائق کے منافی ہے اور یہ طرزِ عمل ظاہر کرتا ہے کہ حکومت زمینی حقائق اور ماہرین کی وارننگز کو یکسر نظرانداز کر رہی ہے۔سحر کامران نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس معاملے پر قومی سلامتی، مالیاتی شفافیت اور نوجوان نسل کے مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے واضح، جامع اور شفاف پالیسی مرتب کرے تاکہ پاکستان عالمی مالیاتی قوانین کے مطابق درست سمت میں آگے بڑھ سکے۔