میرواعظ عمر فاروق کی کالے قوانین کے تحت کشمیریوں کی مسلسل نظربندی کی شدید مذمت

ہفتہ 11 اکتوبر 2025 18:30

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اکتوبر2025ء) غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے بھارت اورمقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں کالے قوانین کے تحت کشمیری سیاسی رہنمائوں، کارکنوں اورعام شہریوں کی مسلسل نظربندی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میرواعظ نے سرینگر میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے ہزاروں کشمیری سالہاسال سے جبکہ کئی لوگ دہائیوں سے محض اختلافی سوچ رکھنے کی وجہ سے نظربند ہیں۔

انہوں نے خبردارکیا کہ اس طرح کی طویل نظر بندیوں سے قیدیوں کی جسمانی اور ذہنی صحت شدید متاثر ہورہی ہے جبکہ ان کے اہل خانہ کو مسلسل مشکلات کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ نظربندوں میں ممتاز حریت رہنما شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک اور آسیہ اندرابی بھی شامل ہیں۔ میرواعظ نے بھارتی حکام پر زور دیا کہ وہ انسانی اور جمہوری بنیادوں پر ان نظربندیوں کا جائزہ لیں اور تمام قیدیوں کو رہا کریں تاکہ نظربندوں اور ان کے اہل خانہ کی طویل اذیت کو کم کیا جاسکے۔

دریں اثناء بھارتی فوج، پیراملٹری فورسز اورپولیس نے ضلع راجوری کے علاقے کنڈی میں مسلسل پانچویں روز بھی بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی جاری رکھی۔ آپریشن منگل کی شام کو ایک کیمپ پر حملے کے بعد شروع کیا گیا جس میں پولیس کی اسپیشل آپریشن گروپ کے پانچ اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ یہ کارروائی اب ملحقہ علاقوں اور راجوری اور پونچھ اضلاع میں پیر پنجال کے پہاڑی سلسلے تک پھیل گئی ہے۔

بھارتی فورسز نے قریبی گائوں کوسیل کر دیا ہے جبکہ فورسز کی بھاری تعداد میں تعیناتی اور ڈرونز کی مسلسل نگرانی سے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیاہے۔ بھارتی پیراملٹری بارڈر سیکورٹی فورس اور پولیس نے ضلع سانبہ کے سرحدی علاقوں چلیاری اور چملیال میں بھی تلاشی مہم شروع کی ہے جبکہ وادی کشمیر میں بھارتی ایجنسیوں کے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے جن میں حریت رہنمائوں، کارکنوں اور عام شہریوں کے گھروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں پورے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے گھروں پر چھاپوں اور تلاشیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ ان کارروائیوں کی آڑ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے کے عوام 1947سے بھارتی قبضہ اور جبر برداشت کررہے ہیں جو اگست 2019 میں علاقے کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد بی جے پی کے دور حکومت میں شدت اختیار کر گیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت کے مسلسل مظالم نے غیر قانونی قبضے کے خلاف کشمیریوں کے جذبہ مزاحمت کو مزید تقویت دی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ علاقے میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سنجیدہ نوٹس لے اور تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔