کراچی کتابیں تھیں، کتابیں ہیں، اور کتابیں ہمیشہ رہیں گی،بریگیڈیئر ریٹائرڈ سید کاردار حسین عابدی کا تقریب سے خطاب

کتب خانوں کا کردارکے موضوع پر کراچی میں منعقدہ سیمینار میں محققین، اساتذہ، ادیبوں، طلبہ اور ادب سے وابستہ شخصیات کی بڑی تعدادمیں شرکت

اتوار 12 اکتوبر 2025 13:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2025ء) سوسائٹی فار دی پروموشن آف ریڈنگ اینڈ امپرومنٹ آف لائبریریز کے زیرِ اہتمام، انجمنِ ترقیِ اردو پاکستان کے اشتراک سے "کتب خانوں کا کردار" کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔یہ تقریب انجمنِ ترقیِ اردو پاکستان کے مرکزی دفتر گلستان جوہر میں منعقد ہوئی، جس میں محققین، اساتذہ، ادیبوں، طلبہ اور ادب سے وابستہ شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ندیم ظفر کے مطابق، مقررین نے "کتب خانوں کے فروغِ ادب میں کردار" کے موضوع پر اظہارِ خیال کیا۔تقریب کے مہمانِ خصوصی، معروف کالم نگار، مصنف و سماجی رہنما بریگیڈیئر (ر)سید کرار حسین عابدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کتب خانے معاشرے کے فکری و تعلیمی شعور کو پروان چڑھانے کا مرکز ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کے فروغ کے بغیر ادبی روایت زندہ نہیں رہ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ جو قومیں اپنی قومی زبان میں تعلیم دیتی ہیں وہی حقیقی کامیابی حاصل کرتی ہیں۔

کتاب کی اہمیت کبھی ختم نہیں ہوگی کتابیں تھیں، کتابیں ہیں، اور کتابیں ہمیشہ رہیں گی۔مقررین میں سید عابد رضوی خازن، انجمنِ ترقیِ اردو پاکستان)،سینئر شاعر و ادیب جاوید صبا، ڈاکٹر رفعت پروین صدیقی صدر شعبہ لائبریری سائنس، جامعہ کراچی، اکرام الحق صدر سوسائٹی فار دی پروموشن آف ریڈنگ اینڈ امپرومنٹ آف لائبریریز،اور ڈاکٹر یاسمین فاروقی لیکچرر شعبہ لسانیات، جامعہ کراچی شامل تھے۔

مقررین نے کہا کہ آج کے ڈیجیٹل دور میں کتب خانوں کی افادیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے، کیونکہ یہ تحقیق، مطالعے اور تخلیقی عمل کے فروغ کے مراکز ہیں، جہاں جدید سہولیات کے ذریعے علم کے دائرے کو وسیع کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ جامعات اور تعلیمی ادارے لائبریری کلچر کو مضبوط بنانے کے لیے جامع حکمتِ عملی اختیار کریں۔تقریب کے اختتام پر مہمانوں کو نشان سپاس پیش کیے گئے اور کتب خانوں کے فروغ کے لیے مشترکہ تجاویز مرتب کی گئیں۔