کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کا ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشنز پر فریٹ ریٹ مقررکرنے پر بھاری جرمانہ

منگل 14 اکتوبر 2025 19:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2025ء) کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے ٹرانسپورٹرز آف گڈز ایسوسی ایشن اور لوکل گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن پر فریٹ ریٹ فکس کرنے پر پچاس،پچاس لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا ہے۔ کمیشن کے فیصلے کے مطابق دونوں ایسوسی ایشنزکمپٹیشن ایکٹ کی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قیمتوں کو متعین کرنے کے لئے اپنے ممبران کو غیر قانونی معاہدوں میں پابند کرنے اور قیمتوں میں اضافے کے لئے گٹھ جوڑ کرنے میں ملوث پائی گئیں۔

ایسوسی ایشنز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 30 دن کے اندر جرمانہ جمع کرائیں۔ چیئرمین کمپٹیشن کمیشن ڈاکٹر کبیر احمد سدھو اور ممبر بشریٰ ناز پر مشتمل بنچ نے قرار دیا کہ مذکورہ ایسوسی ایشنز نے اپنے اراکین کو معاہدوں اور سرکلرز میں جکڑ کر ٹرانسپورٹرز کو آزادانہ فریٹ ریٹس طے کرنے اور صارفین کو بہتر قیمت دستیاب ہونے سے محروم کیا۔

(جاری ہے)

بنچ نے کمیشن کی مالی جرمانوں کے تعین کی گائیڈ لائنز اور ایسوسی ایشنز کی مالی حیثیت اور قانون کی خلاف ورزی کے صارفین پر اثرات کو کو مدنظر رکھا۔

کمپٹیشن کمیشن کی تحقیقات میں واضح ہوا تھا کہ ایسوسی ایشنز نے پورٹ قاسم سے ملک کے مختلف مقامات بشمول سندھ، بلوچستان اور ملحقہ علاقوں تک سامان کی ترسیل کے لئے فریٹ ریٹس مقرر کئےجس سے سپلائی چین کے مختلف شعبوں جیسے ٹیکسٹائل، سیمنٹ، کیمیکل اور فوڈ انڈسٹری کی مجموعی لاگت میں اضافہ ہوا۔ایسوسی ایشنز نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے اراکین کو کمپٹیشن قانون سے آگاہی نہیں تھی لہذا کمیشن اس سلسلے میں نرم رویہ اختیار کرے تاہم کمیشن نے یہ مؤقف مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ قانون سے ناواقفیت کوئی عذر نہیں اور تمام کاروباری ادارے کمپٹیشن ایکٹ پر عملدرآمد کے پابند ہیں۔

فیصلے میں مزید خبردار کیا گیا ہے کہ اگر 30 دن کی مقررہ مدت میں جرمانہ ادا نہ کیا گیا تو روزانہ دس ہزار روپے اضافی جرمانہ عائد ہو گا جبکہ کمیشن دفعہ 38 کے تحت فوجداری کارروائی کا اختیار بھی رکھتا ہے۔ چیئرمین ڈاکٹر کبیر احمد سدھو نے تمام کاروباری و تجارتی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ قیمتوں کے تعین یا حساس کاروباری معلومات کے تبادلے سے گریز کریں کیونکہ ایسا طرزِ عمل منصفانہ مسابقت کو نقصان پہنچاتا ہے اور صارفین کے مفاد کے خلاف ہے۔