کراچی کی ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر چہل قدمی بھی خطرناک ہو گئی

ٹوٹی پھوٹی سڑک کے گڑھے میں پاؤں پھنسنے کے باعث سینئر اداکار مصطفیٰ قریشی کو حادثہ، شدید چوٹیں آئیں

muhammad ali محمد علی منگل 14 اکتوبر 2025 21:05

کراچی کی ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر چہل قدمی بھی خطرناک ہو گئی
کراچی ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 اکتوبر2025ء ) کراچی کی ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر چہل قدمی بھی خطرناک ہو گئی، ٹوٹی پھوٹی سڑک کے گڑھے میں پاؤں پھنسنے کے باعث سینئر اداکار مصطفیٰ قریشی کو حادثہ، شدید چوٹیں آئیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کی ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر چہل قدمی کے دوران فلم انڈسٹری کے معروف اداکار مصطفیٰ قریشی کی ٹانگ کی ہڈی ٹوٹ گئی۔

سینئر اداکار مصطفیٰ قریشی نے اپنے ساتھ پیش آنے والے ایک حادثے کے بارے میں بتایا کہ فجر کی نماز کے بعد وہ حسبِ معمول گھر کے باہر چہل قدمی کر رہے تھے کہ اچانک سڑک کے ٹوٹے ہوئے حصے میں پاؤں پھنس گیا۔ مصطفیٰ قریشی نے مزید بتایا کہ میرا پاؤں خستہ حال سڑک کے گڑھے میں اٹکا، میں زور سے گرا، سر بھی روڈ پر لگا اور ٹانگ ٹوٹ گئی۔

(جاری ہے)

اللہ کا شکر ہے آنکھ محفوظ رہی۔

انھوں نے شہر کی خستہ حالی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ ہمارے حکمرانوں کو عقل دے کہ وہ شہر کی سڑکوں کی درست مرمت کریں۔ مصطفیٰ قریشی نے بتایا کہ وہ آج رضا ربانی کی کتاب کی تقریبِ رونمائی میں شرکت کا ارادہ رکھتے تھے، مگر چوٹ کے باعث یہ ممکن نہ ہو سکا۔ ڈاکٹرز نے پلاسٹر کے بعد لیجنڈ اداکار کو 6 ہفتے مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے۔

اس دوران وہ تمام سماجی سرگرمیاں معطل رکھیں گے۔ فلمی ستاروں اور مداحوں نے مصطفی قریشی کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہر کی ٹوٹی سڑکوں پر توجہ دی جائے تاکہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل نامور پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان نے کراچی کی حالت زار پر افسوس کا اظہار کیا۔ ماہرہ خان نے انسٹاگرام پر کراچی کے مختلف علاقوں کی تصاویر شیئر کی جس کے ساتھ انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا کہ کبھی کبھی میں اپنے شہر کو دیکھ کر حیران رہ جاتی ہوں۔

مجھے اپنے کام کے سلسلے میں ایسی جگہوں پر جانے کا موقع ملتا ہے جہاں شاید میں کبھی خود سے نہ جا پاتی۔ مجھے ایسی گلیاں اور بستیاں دیکھنے کا موقع ملا جنہیں میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا۔اداکارہ نے لکھا کہ ہم سب اپنی چھوٹی سی دنیا میں رہتے ہیں۔ پریشانیاں سب کو ہوتی ہیں لیکن میں نے کراچی میں ایسے علاقوں کو بھی دیکھا جہاں لوگ ہمیشہ سے تکلیف میں ہیں، یہاں گھنٹوں بجلی نہیں ہوتی، کھانے کو بمشکل کچھ میسر ہوتا ہے اور گندگی ہفتوں جمع رہتی ہے، اس شہر میں امیر اور غریب کا فرق بہت زیادہ ہے۔

ماہرہ خان نے لکھا کہ ان سب مسائل کے باوجود کراچی کی زندگی میں امید اور محبت کی جھلک اب بھی موجود ہے۔ میں نے یہاں بچوں کو ہنستے کھیلتے دیکھا، ماں کو اپنے بیٹوں کے لیے تازہ پراٹھے بناتے دیکھا، وہ بیٹے جو روزی کمانے کے لیے نکل رہے تھے۔ماہرہ خان نے لکھا کہ میں نے کراچی میں ایک ایسی گلی بھی دیکھی جہاں مندر، چرچ اور مسجد ایک ہی دیوار شیئر کر رہے تھے۔ میں نے لوگوں کے چہروں پر وہ مسکراہٹیں دیکھیں جن میں اداسی تھی مگر ساتھ ہی امید بھی تھی۔ماہرہ خان نے آخر میں اپنے شہر سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ کراچی میں تم سے پیار کرتی ہوں۔ افسوس ہے کہ ہم تمہاری ویسی دیکھ بھال نہیں کر پائے جیسے تم ہماری کرتے ہو۔