آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد و قرب و جوار کے علاقوں میں افغانی خاندانوں کی بھرمار

بدھ 15 اکتوبر 2025 23:10

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2025ء) سابقہ ڈپٹی کمشنر طاہر ممتاز کے دعوے بھی ہوائی ثابت، حکومت نے بھی ڈنگ ٹپاؤ پالیسی کے تحت پوچھنا گوارا نہ کیا۔ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد و قرب و جوار کے علاقوں میں افغانی خاندانوں کی بھرمار۔ بڑے بڑے کاروباری ایمپائر سمیت عمارات بدوں قانون کرایہ داری حاصل کرتے ہوئے اور کئی ایک با اثر افراد کی پشت پناہی میں سالہا سال سے براجمان دارالحکومت کا اہم کاروباری مرکز مدینہ مارکیٹ، ٹاہلی منڈی، بینک روڈ، سینٹر پلیٹ، چہلہ بانڈی کے علاوہ گھڑی دوپٹہ پٹہکہ و ڈویژن مظفرآباد کے دیگر اہم کاروباری مراکز میں گوشت، کپڑے، جوتیوں اور جوس و دیگر کاروبار کے علاوہ کسی بھی گھیراؤ، جلاؤ، پتھراؤ، افراتفری کے دوران حکومت اور اداروں کو تگنی کا ناچ نچانے کے لیے بھی کردار ادا کرنے لگے۔

(جاری ہے)

دارالحکومت مظفرآباد میں گرلز کالج روڈ، بینک روڈ، ٹاہلی منڈی، علامہ اقبال برج، تانگہ سٹینڈ، موہری گوجرہ، بیلا نور شاہ، چہلہ بانڈی کے علاوہ اپر طارق آباد میں بھی افغانیوں کے ڈیرے۔ بینک روڈ پر تو عرصہ دراز سے گوشت فروخت کرنے کی آڑ میں افغانیوں نے ایک طوفان بدتمیزی کھڑا کر رکھا ہے مگر انتظامیہ کی جانب سے کبھی بھی ان پر ہاتھ ڈالنے کی جرات نہیں کی جا سکی۔

ایک آدھ مرتبہ ان کی بدتمیزیاں جب حد سے بڑھی۔ تو کچھ دیر تھانہ کے جایا گیا مگر جلد ہی چھوڑ دیا گیا۔سول سوسائٹی کا کہنا ہے کہ ایک طرف افغانی کھلے عام مملکت پاکستان پر حملے اور دیگر دہشت گردانہ کاروائیوں میں مشغول ہیں تو دوسری طرف آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد اور قرب و جوار کے علاقوں سمیت ریاست بھر میں افغانیوں کی بھرمار حکومتی کمزور رٹ کی منہ بولتی مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن عامہ کی بحالی اور نیشنل ایکشن پلان کی مکمل فعالیت کے لیے افغانی خاندانوں کو فوری طور پر باعزت طریقے سے واپس ان کے وطن روانہ کیے جانے کے اقدامات وقت کی اشد ضرورت ہے۔