وزیراعلی سندھ کی زیرصدارت پی پی پی پالیسی بورڈ کا اجلاس

بدھ 15 اکتوبر 2025 21:48

وزیراعلی سندھ کی زیرصدارت پی پی پی پالیسی بورڈ کا اجلاس
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2025ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پالیسی بورڈ کے 48 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ساحلی پٹی کے ساتھ ایک ماڈل ایکوا کلچرپارک کے قیام اور نبیسروجیہر واٹر سپلائی منصوبے کی منظوری دے دی۔یہ اجلاس وزیراعلی ہاس میں منعقد ہوا جس میں صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار، وزیراعلی کے معاونِ خصوصی سید قاسم نوید، رکن صوبائی اسمبلی قاسم سومرو، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقی نجم شاہ، کمشنر کراچی حسن نقوی، سینیئر ممبر بورڈ آف ریوینیو خالد حیدر شاہ، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، چیئرمین سندھ ریوینیو بورڈ ڈاکٹر واصف میمن، سیکریٹری ٹرانسپورٹ و ڈائریکٹر جنرل پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ اسد ضامن اور دیگر بورڈ ارکان شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

بورڈ نے مجوزہ ایکوا کلچر پارک کے قیام پر غور کیا جو خصوصی اقتصادی زون مینجمنٹ کمپنی کی جانب سے ضلع ٹھٹھہ کے ساحلی علاقے میں منتقل کی گئی زمین پر تعمیر کیا جائے گا۔ پارک میں مٹی کے تالاب، ہیچریز، سی فوڈ پروسیسنگ یونٹس، متبادل توانائی کے نظام اور بین الاقوامی منڈیوں تک برآمدی روابط کی منصوبہ بندی کے شعبے شامل ہوں گے۔ متوقع فوائد میں برآمدات میں اضافہ، پائیدار اور معیاری فارمنگ، مقامی پیداوار کا استحکام، روزگار کے مواقع، دیہی ترقی اور ٹیکنالوجی کی منتقلی شامل ہیں۔

وزیراعلی نے زور دیا کہ سندھ کو برآمدی بنیادوں پر استوار ایکوا کلچر مرکز میں تبدیل کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2022 میں عالمی سطح پر ایکوا کلچر کی پیداوار 223 ملین ٹن تک پہنچ گئی جبکہ 2030 تک پاکستان میں مچھلی کی طلب تین گنا بڑھنے کی توقع ہے۔ ملک کے 71 فیصد سمندری وسائل پر مشتمل سندھ کی 350 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی ترقی کے بے پناہ امکانات رکھتی ہے۔

بورڈ نے منصوبے کے قابلِ عمل ہونے اور اس کی مالی ساخت کے جائزے کے لیے مشیروں کی خدمات حاصل کرنے کے لیے پروجیکٹ ڈویلپمنٹ فنڈ سے مالی معاونت کی بھی منظوری دی۔ وزیراعلی نے کہا کہ یہ منصوبے برآمدات میں اضافہ کریں گے، سندھ کی بحری معیشت کو فروغ دیں گے اور ساحل پر رہائش پذیر برادریوں کو پائیدار ایکوا کلچر کے ذریعے بااختیار بنائیں گے۔

نبیسروجیہر واٹر سپلائی منصوبے کے حوالے سے بورڈ کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ اس اسکیم کا مقصد تھر بلاک1 کے پاور پلانٹس کو 45 کیوسک پانی کی فراہمی ہے۔ تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے اور اکتوبر 2025 تک تجارتی بنیادوں پر منصوبے کے فعال ہونے کی توقع ہے۔ مستحکم زرمبادلہ کی شرح اور کم مالیاتی اخراجات کے باعث خاطرخواہ لاگت میں بچت ہوئی ہے جس سے منصوبہ مقررہ بجٹ میں رہتے ہوئے مکمل کیا جا رہا ہے۔

بورڈ نے سندھ حکومت کے متعلقہ حکام اور منصوبے کے کنسیشنر کی مسلسل پیش رفت اور وقت کی پابندی پر تعریف کی۔ طویل المدتی پائیداری کے لیے وزیراعلی نے ہاکرو ندی کے علاقے میں بہتر آبی انتظامی حل تلاش کرنے کے لیے ایک تکنیکی کمیٹی قائم کی۔بورڈ نے تعمیراتی شیڈول کی تازہ ترین رپورٹ کی توثیق کرتے ہوئے اپنی اس عزم کی تجدید کی کہ تھر کے پاور جنریشن اور سندھ کی توانائی کے تحفظ کے لیے قابلِ اعتماد آبی ڈھانچہ فراہم کیا جائے گا۔