چینی وفد کا تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے آئی سی سی آئی کا دورہ

بدھ 15 اکتوبر 2025 19:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2025ء) چین کے دارالحکومت بیجنگ میں صنعتی ترقی کو بااختیار بنانے کے ادارے سینوٹیلنٹ کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے اس کے صدر وی ژونگ چاؤ کی قیادت میں بدھ کو یہاں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کا دورہ کیا تاکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے اور چین اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارتی اور صنعتی تعاون کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔

آئی سی سی آئی سے جاری پریس ریلیز کے مطابق انٹرایکٹو سیشن کے دورا ن وی ژونگ چاؤنے کہا کہ ان کے دورے کا بنیادی مقصد پاکستان کی مارکیٹ کا ایک جامع مطالعہ کرنا، ممکنہ کاروباری شراکت داروں کے ساتھ مشغول ہونا اور باہمی تعاون کے شعبوں کی نشاندہی کرنا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ وفد خاص طور پر توانائی اور کیمیائی صنعتوں ، مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل معیشت، اعلیٰ درجے کی مینوفیکچرنگ ، زراعت، فوڈ پروسیسنگ، تعمیراتی مواد اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں تعاون تلاش کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔

صنعتی روابط کو فروغ دینے کے لئے چین کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینوٹیلنٹ صنعتی ترقی اور تکنیکی ترقی کو تیز کرنے کے لئے سی پیک فیز II کے فریم ورک کے تحت پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے بے چین ہے۔ انہوں نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ آئی سی سی آئی کو اپنی برآمدی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے پاکستانی مصنوعات کی نمائش کے لئے بیجنگ میں ایک پاک چین صنعتی تعاون مرکز قائم کرنا چاہئے۔

آئی سی سی آئی کے صدر سردار طاہر محمود نے اپنے خطاب میں پاکستان اور چین کے درمیان گہری دوستی کو اجاگر کیا اور پاکستان میں اقتصادی تبدیلی کے نئے دور کا آغاز کرنے کے لیے سی پیک فیز II کے بے پناہ امکانات کا ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ صنعتی تعاون، خصوصی اقتصادی زونز، ٹیکنالوجی کی منتقلی، زراعت کی جدید کاری اور ڈیجیٹل معیشت کی ترقی پر مرکوز ہے جو پاکستان کے مختلف خطوں میں جامع اور پائیدار ترقی میں کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے دورہ کرنے والے وفد کو آئی سی سی آئی کی جانب سے چینی سرمایہ کاروں کے لئے مکمل تعاون اور سہولت فراہم کرنے کا یقین دلایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیمبر سازگار کاروباری ماحول اور کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنانے کے لئے حکومتی اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے آئی ٹی، کانوں اور معدنیات، دواسازی، رئیل سٹیٹ، تعمیرات اور سیاحت میں خطے کی برآمدی صلاحیت پر بھی روشنی ڈالی جبکہ برآمدی مسابقت کو بڑھانے کے لئے صنعتی انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔

اپنے اختتامی کلمات میں آئی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر طاہر ایوب نے کہا کہ ہم چینی کمپنیوں کے ساتھ جوائنٹ وینچرز کرنا پسند کرتے ہیں اور اس مقصد کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کے لئے آئی سی سی آئی کے دروازے کھلے ہیں۔ فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان صنعتی، تکنیکی اور تجارتی روابط کو مضبوط بنانے کے لئے عملی راستے تلاش کرنے کے لئے قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا اور تجاویز کو جلد از جلد عملی شکل دینے کے لئے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یوز) پر دستخط کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

آئی سی سی آئی کے سابق سینئر نائب صدر فاد وحید جنہوں نے تقریب کا انتہائی موثر انداز میں انعقاد کیا کو اس مقصد کے لئے فوکل پرسن مقرر کیا گیا۔اس موقع پر آئی سی سی آئی کے نائب صدر عرفان چوہدری، ایگزیکٹو ممبران ذوالقرنین عباسی، ملک عقیل، عمران منہاس، وسیم چوہدری، محسن ملک، سابق ایگزیکٹو ممبر ڈاکٹر عثمان، سابق نائب صدر فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری شاہد ممتاز باجوہ بھی موجود تھے۔