دنیا کی بہترین ٹیم کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتنے کا بہترین موقع ہے، کھلاڑی دوسرے میچ میں بھی بہترین کارکردگی دکھانے کیلئے پرعزم ہیں، پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اظہر محمود

اتوار 19 اکتوبر 2025 17:50

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2025ء) پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اظہر محمود نے کہا ہے کہ دنیا کی بہترین ٹیم کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتنے کا بہترین موقع ہے، پہلا ٹیسٹ جیتنے کے بعد ٹیم کا حوصلہ بلند ہے اور کھلاڑی دوسرے میچ میں بھی بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے پرعزم ہیں۔ اتوار کو راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے ٹیم کے حتمی گیارہ کھلاڑیوں کا فیصلہ میچ کے روز پچ کے حالات دیکھ کر کیا جائے گا۔

انہوں نے عندیہ دیا کہ ٹیم میں تبدیلی ممکن ہےتاہم ان کی تعداد زیادہ نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹاس پر انحصار نہیں کریں گے، ہم چاہتے ہیں کہ ٹاس جیتنے یا ہارنے کے باوجود ہماری کارکردگی فیصلہ کن ہو۔

(جاری ہے)

پہلی اننگز میں 350 سے زائد رنز بنانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیک ٹو بیک وکٹوں کا گرنا ہمارے لیے تشویش کی بات ہے، اس پر ڈسکشن بھی ہوئی ہے اور ہم نے اس پہ کام بھی کیا ہے، کوشش یہ ہو گی کہ آئندہ ایسا نہ ہو، خاص طور پر ایسی پچ پر جہاں نئے بیٹرز کے لیے سیٹ ہونا مشکل ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور ٹیسٹ کی پچ ہماری ٹیم کے لیے آئیڈیل تھی جہاں ریورس سوئنگ، پیس اور اسپن، تینوں کو مدد ملی اور جس بیٹر نے وہاں توجہ سے بیٹنگ کی اسے اچھا نتیجہ ملا۔ پہلے ٹیسٹ میں دو فاسٹ باؤلرز کھلانے کے فیصلے پر تنقید کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہماری پلاننگ یہی تھی کہ ریورس سوئنگ کو استعمال کیا جائے، اسی لیے دو سیمرز شامل کیے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم کا فوکس سیریز جیتنے اور ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے پر ہے، ہمیں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے 6 میچز پاکستان میں کھیلنے ہیں، جب ہوم کرکٹ کھیلتے ہیں تو کوشش ہوتی ہے کہ اپنی کنڈیشنز کا فائدہ اٹھائیں۔ 20 وکٹیں کیسے حاصل کر سکتے ہیں اس حساب سے پلان بنانا ہوتا ہے۔ کوچ نے بتایا کہ حالیہ کیمپ کا مقصد بیٹرز کو اسپنرز کے خلاف بہتر کھیل کے لیے تیار کرنا تھا، ہم نے بیٹرز کو مختلف شاٹس اور اسکورنگ آپشنز پر کام کروایا، خوش آئند بات یہ ہے کہ ہمارے ساتوں ٹاپ بیٹرز نے پچھلے میچ میں رنز کیے تاہم لوئر آرڈر کی کارکردگی بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

حسن علی، شاہین شاہ آفریدی اور دیگر لوئر آرڈر بیٹرز سے بھی توقع ہے کہ وہ رنز بنائیں۔ اظہر محمود نے سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے دوران میں نے کہا تھا کہ ہمارے اسکواڈ میں معیاری اسپنرز موجود نہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں تھا کہ ہمارے ملک میں اسپنرز نہیں ہیں، ملک میں بہت اچھے اسپنرز موجود ہیں اور میں دس نام گنوا سکتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کیشو مہاراج دنیا کے بہترین اسپنر ہیں، ان کی واپسی سے جنوبی افریقہ کی ٹیم مضبوط ہوئی ہے، دوسرے ٹیسٹ میچ میں ہمیں کیشو مہاراج اور کگیسو ربادہ جیسے باؤلرز کا سامنا ہو گا لیکن ہم نے تمام چیلنجز کے لیے مکمل تیاری کر رکھی ہے۔ اظہر محمود نے کہا کہ ٹیم تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کی خواہاں ہے تاکہ کھلاڑیوں کو بہتر مواقع مل سکیں۔