سلمان خان کا پاکستان مخالف بیان بھارتی مسلمانوں پر وفاداری ثابت کرنے کے لیے دبا ئوکا عکاس ہے

پیر 20 اکتوبر 2025 16:19

سلمان خان کا پاکستان مخالف بیان بھارتی مسلمانوں پر وفاداری ثابت کرنے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2025ء) سیاسی اورسماجی تجزیہ کاروں نے بھارتی اداکار سلمان خان کے پاکستان مخالف بیان کوبھارت میں اس بڑھتے ہوئے رجحان کا عکاس قراردیاہے جس میں اہم مسلمان شخصیات کو اپنی حب الوطنی اوروفاداری ثابت کرنے کے لئے شدید دبائو کا سامنا کرنا پڑتاہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سلمان خان کے بیان کو آنے والی فلم سے پہلے وقتی تشہیر کے طور پر دیکھا جاتا ہے اوریہ اس بات کاآئینہ دار ہے کہ بھارت میں مشہور شخصیات اور قومی کھلاڑیوں کو حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے ہندوتوا بیانیہ کے ساتھ اپنی عوامی پوزیشن کو ہم آہنگ کرنا پڑتا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے بیانات اسٹیبلشمنٹ کی منظوری حاصل کرنے اور اکثریتی حلقوں کی تنقید کو روکنے کے دوہرے مقاصد کے حامل ہوتے ہیں ۔

(جاری ہے)

مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی اہم مسلمان شخصیات کو ملک کے ساتھ اپنی وفاداری ثابت کرنے کے لیے بار بار ایک غیر اعلانیہ مطالبے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔دہلی میں مقیم ایک صحافی نے کہایہ خلوس پر مبنی حب الوطنی نہیں بلکہ دبائو کے تحت پیدا کی گئی وفاداری ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس طرح کا ہر بیان اقلیت سے تعلق رکھنے کے باعث اکثریت کو مطمئن کرنے کی مجبوری کی عکاسی کرتا ہے اوریہ کوئی نیا واقعہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کرکٹر عرفان پٹھان سے لے کر گیت نگار جاوید اختر تک اور اب سلمان خان، مسلمان شخصیات سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے موقف کی حمایت کرے یا غدارقراردیے جانے کا خطرہ مول لے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ قائد اعظم محمد علی جناح کی پیشین گوئی کو سچ ثابت کرتا ہے کہ بھارت میں باقی رہنے والے مسلمان مسلسل اپنی حب الوطنی ثابت کرنے پر مجبور ہوں گے۔

تجزیہ کاروں نے بلوچستان پرسلمان خان کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ صوبہ پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے اور بالی ووڈ شخصیات کو تالیاں بجوانے کے لیے حقائق کو مسخ کرنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے۔ فنکاروں کو پروپیگنڈے سے اوپر اٹھنا چاہیے اوراس کا آلہ کار نہیں بننا چاہیے۔ ایک تجزیہ کارنے سلمان خان کے بیان کوسیاسی مقاصدکے تحت سستی تشہیر کی کوشش قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ خوشامد کے ذریعے حاصل ہونے والی مقبولیت قلیل المدتی ہوتی ہے، لیکن سچائی اور دیانتداری سے حاصل ہونے والا وقارہمیشہ قائم رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی پاکستان کی خودمختاری یا اتحاد کے خلاف بات کی جائے گی تو وہ حقائق اور فخر کے ساتھ جواب دے گا۔