نئے سیاسی اتحاد کی رجسٹریشن کے حوالے سے دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی

ہم نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے نام سے اتحاد کی رجسٹریشن کیلئے کوئی درخواست نہیں دی، ہمیں تو الیکشن کمیشن کے نوٹس سے معلوم ہوا ہم نے کوئی درخواست دائر کی ہے؛ تینوں درخواستگزاروں کا درخواست سے اظہارِ لاتعلقی

Sajid Ali ساجد علی منگل 21 اکتوبر 2025 11:16

نئے سیاسی اتحاد کی رجسٹریشن کے حوالے سے دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اکتوبر2025ء) ملک میں نئے سیاسی اتحاد کی رجسٹریشن کے حوالے سے دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی۔ اطلاعات کے مطابق تحریک تحفظ آئین پاکستان کے نام سے نئے سیاسی اتحاد کی رجسٹریشن سے متعلق الیکشن کمیشن میں 3 جماعتوں کی درخواست پر سماعت کے دوران دلچسپ صورتحال دیکھی گئی، جہاں امن تحریک کے علی شیر، فلاحی تحریک کے فضل امان اور ویلفئیر پارٹی کے محمد فاروق کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی، تاہم تینوں درخواست گزاروں نے اتحاد کی درخواست سے لاتعلقی ظاہر کردی۔

فضل امان خان نے کہا کہ ’ہم نے اتحاد کی رجسٹریشن کیلئے کوئی درخواست نہیں دی، ہمیں تو الیکشن کمیشن کے نوٹس سے معلوم ہوا کہ ہم نے کوئی درخواست دائر کی ہے‘، اس موقع پر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے ریکارڈ کی فراہمی کی درخواست دائر کر دی اور کہا کہ ’تحریک تحفظ آئین پاکستان کے نام سے محمود اچکزئی کی سربراہی میں اتحاد قائم کیا گیا تھا‘۔

(جاری ہے)

دوران سماعت ممبر پنجاب نے کہا کہ ’ہم نے خود سے تو نوٹس جاری نہیں کیا، کسی نے تو درخواست دی ہو گی‘، حکام الیکشن کمیشن نے کہا کہ ’درخواست ہمارے پاس پاکستان امن تحریک کے لیٹر ہیڈ پر آئی تھی‘، ممبر پنجاب نے کہا کہ ’اس درخواست کا فرانزک ہونا چاہیئے، آپ اپنے لیگل ایڈوائزر سے مشاورت کریں اور اگر غلطی سے درخواست دی ہے تو معافی مانگ لیں، اگر آپ نے درخواست دی تھی اور اب ڈر گئے ہیں تو واپس لے لیں ورنہ کارروائی ہوگی‘۔

بتایا جارہا ہے کہ دوران سماعت تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماء مصطفیٰ نواز کھوکھر نے درخواست مسترد کرنے کی استدعا کی، تاہم الیکشن کمیشن نے درخواست گزاروں سے تحریری بیانات طلب کر لیے اور کہا کہ ’الیکشن کمیشن مناسب آرڈر جاری کرے گا‘، جس پر بعد ازاں درخواست گزاروں نے اپنی درخواست واپس لینے کی استدعا کر دی۔