مصری طالبہ کو جنسی ہراساں کرنے پر 7 افراد گرفتار

منگل 10 جون 2014 07:12

قاہرہ)اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10جون۔2014ء)مصری پولیس نے دارالحکومت قاہرہ کے مشہور میدان التحریر میں ایک طالبہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں سات مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ان مشتبہ ملزمان نے اتوار کو صدرعبدالفتاح السیسی کی حلف برداری کے موقع پر میدان التحریر میں جشن منانے والے شہریوں کے اجتماع میں انیس سالہ طالبہ کو جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔

اس واقعہ کی کسی شخص نے موبائل فون کے ذریعے ویڈیو بنا کر سماجی روابط کی ویب سائٹس پر اپ لوڈ کردی تھی۔اس ویڈیو میں مردوں نے نوجوان لڑکی کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔وہ اس کے تن کے کپڑے تار تار کردیتے ہیں اور اس کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔اس کے بعد پولیس اہلکار اس کو ایک گاڑی میں بٹھا کر لے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

مصر کے ایک سکیورٹی اہلکار نے اس ویڈیو کے مصدقہ ہونے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ پولیس نے اس مجرمانہ حملے کے الزام میں سات افراد کو گرفتار کر لیا ہے اور پراسیکیوٹرز سے ان مشتبہ ملزموں سے تفتیش کے لیے کہا گیا ہے۔

اس سکیورٹی عہدے دار کے بہ قول گرفتار افراد جنسی ہراسیت کے تین اور کیسوں میں بھی ملوث تھے۔مصری وزارت داخلہ نے بھی ان ملزموں کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ ان کی عمریں 16 سے 49 سال کے درمیان ہیں۔انھوں نے میدان التحریر میں صدر عبدالفتاح السیسی کے حلف اٹھانے کی خوشی میں ان کے حامیوں کے جشن کے دوران متعدد لڑکیوں کو جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔