ہماچل پردیش: تفریح کی غرض سے آئے 24 طلبا دریا میں بہہ گئے، طالب علم دریائے بیاس کے نزدیک فوٹوگرافی کر رہے تھے، اچانک پانی کا بہاوٴ زیادہ ہونے کی وجہ سے 18 لڑکے 6 لڑکیاں بہہ گئیں، ضلعی مجسٹریٹ دیویش کمار کی گفتگو

منگل 10 جون 2014 07:13

ہماچل پردیش(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10جون۔2014ء)بھارتی کی ریاست ہماچل پردیش کے ضلع منڈی میں حیدرآباد سے تفریح کی غرض سے آنے والے 24 طلبا دریائے بیاس میں بہہ گئے ہیں۔منڈی کے ضلع مجسٹریٹ دیویش کمار نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ طالب علم دریائے بیاس کے نزدیک فوٹوگرافی کر رہے تھے۔ لارجی بند سے اچانک پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے 24 طالب علم بہہ گئے ہیں۔

دریائے بیاس میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے کی وجہ سے امدادی کام میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ ابھی تک کوئی لاپتہ طالب علم نہیں ملا ہے۔دیویش کمار نے بتایا کہ ’پوری انتظامیہ موقع پر ہے لیکن رات ہو جانے کی وجہ سے امدادی کام میں کافی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ اس علاقے میں دریا میں طالب علموں کو تلاش کرنا بھی خطرے سے خالی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

دیویش کمار نے بتایا کہ پہاڑوں پر برف پگھلنے کی وجہ سے ب?اس دریا کی سطح کافی بڑھ گیا ہے۔

ہم نے ڈیم کا پانی روکنے کے لیے کہا ہے۔

’دی ہندو‘ کے مقامی صحافی کنور یوگندرا نے بی بی سی کو بتایا کے ’61 سیاح منڈی سے منالی جا رہے تھے۔ شام کے وقت 6 سے 7 بجے کے درمیان دریا کے کنارے تصاویر اتار رہے تھے کہ اچانک پانی بہاوٴ زیادہ ہونے کی وجہ سے 18 لڑکے 6 لڑکیاں بہہ گئے۔ان کے مطابق مقامی انتظامیہ، پولیس اور مقامی افراد امدادی کاموں میں شریک ہیں۔

انتظامیہ نے منڈی سے کولو تک کی سڑک بند کر دی ہے۔ 30 کلو میٹر دور پنڈو نام کا ڈیم بند کر لیا گیا ہے تاکہ وہاں بہہ کر آنے والی لاشوں کو وہاں روکا جا سکے۔‘رات ہونے کی وجہ سے امدادی کاموں میں تاخیر ہو رہی ہے تاہم صبح ہوتے ہیں ان میں تیزی لائی جائے گی۔حیدرآباد کے انجینئرنگ کالج کے طالب علم گھومنے کے لیے ہماچل پردیش آئے تھے۔

متعلقہ عنوان :