سوات،صوبائی حکومت کی نااہلی وعدم دلچسپی ، ڈینگی نے دوبارہ سر اُٹھالیا ،بار بار نشاندہی کی باوجود ڈینگی کی روک تھام کیلئے فنڈز فراہم نہیں کئے جاسکے

منگل 10 جون 2014 07:09

سوات(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10جون۔2014ء)صوبائی حکومت کی نااہلی وعدم دلچسپی سے سوات میں ڈینگی نے دوبارہ سر اُٹھالیا ،بار بار نشاندہی کی باوجود ڈینگی کی روک تھام کے لئے فنڈز فراہم نہیں کئے جاسکے ،حکومتی عدم توجہی کی باعث مینگورہ شہر میں گرمی کے شدت میں اضافے کے ساتھ ہی ڈینگی کا پہلا کیس منظر عام پر آگیا ،شاہدرہ مینگورہ سے تعلق رکھنے والی خاتون مریضہ میں ڈینگی وائر س کی تصدیق ہوگئی ،مزید تفتیش کے لئے مریضہ کے خون کے نمونے قومی صحت لیبارٹری اسلام آباد کو ارسال ،ڈینگی کے مزید پھیلاؤ کا خدشہ بڑھ گیا تفصیلات کے مطابق سوات میں موسم کے تیور بدلتے ہی ڈینگی نے بھی سر اُٹھالیا سوات کے مرکزی شہر مینگورہ کے نواحی علاقہ شاہدرہ کے رہائشی خاتون رواں سال ڈینگی کا پہلا شکار بن گئی متاثرہ خاتون کا این ایس ون ٹیسٹ پرائیویٹ لیبارٹری میں کی گیا جس کی رپورٹ فازیٹیو آئی محکمہ صحت کے حکام نے اطلاع ملتے ہی مذکورہ خاتون کے خون کے نمونے مزید تفتیش کے لئے قومی صحت لیبارٹر بھیجوادی صوبائی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے سوات میں ڈینگی کے روک تھام کے لئے فنڈز تاحال فراہم نہیں کئے جاسکیں

جس کی وجہ سے موسم گرما شروع ہوتے ہی سوات میں ڈینگی کا پہلا کیس سامنے آیا باربا نشاندہی کے باوجود صوبائی حکومت کی نااہلی اور مقامی ممبران اسمبلی کی عدم دلچسپی کے باعث ڈینگی کے لاروں اور مچھروں کا خاتمہ ممکن نہیں ہوسکا واضح رہے کے ملاکنڈ ڈیوثرن اور خصوصا سوات میں ڈینگی کے روک تھام کے لئے دسمبر دوہزار تیرہ میں ایک اہم سیمنار منعقد ہوا تھا جس میں ملاکنڈ ڈیوثرن سے تعلق رکھنے والے تمام ممبران اسمبلی کو مدعو کیا گیا تھا زرائع کے مطابق مبینہ طور پر تاحال فنڈز کے فراہمی کا مطالبہ نہیں کیا ہے گزشتہ سال سوات میں ڈینگی سے چالیس ہزار کے قریب افراد ڈینگی کا شکار ہوئے تھے جس میں ستر کے قریب لوگ ڈینگی کا شکار ہوکر زندگی کی بازی ہارگئے تھے ماہرین کے مطابق اگر اس سال سوات میں ڈینگی کے روک تھام کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدمات نہیں اُٹھائے گئے تو اس سے کئی قیمتی جانیں ضائع ہونے کا بڑا خدشہ سواتی عوام کے سروں پر منڈلاتا رہیگا۔

متعلقہ عنوان :