پرنسپل کیخلاف جنسی حراسگی کی درخواست دینے والی نجی کالج کی طالبات اور انکے والدین سمیت ساڑھے تین سو افراد کیخلاف مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر ڈسٹرکٹ پولیس افسر اور ڈی سی او سے پندرہ دنوں میں جواب طلب

منگل 10 جون 2014 07:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10جون۔2014ء)لاہور ہائیکورٹ نے پرنسپل کے خلاف جنسی حراسگی کی درخواست دینے والی نجی کالج کی طالبات اور انکے والدین سمیت ساڑھے تین سو افراد کیخلاف مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر ڈسٹرکٹ پولیس افسر اور ڈی سی او سے پندرہ دنوں میں جواب طلب کر لیا۔ لاہورجسٹس ظفرا للہ خاکوانی نے کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار وں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نیو چناب نامی نجی کالج کی طالبات نے پرنسپل کیخلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کی شکایت کی تو ضلعی انتظامیہ نے انکوائری کرنے کے بعد کالج سیل کر دیا

مگر پرنسپل نے اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے کالج دوبارہ کھلوا لیا جس پر سینکڑوں طالبات اور انکے والدین نے ضلعی انتظامیہ اور کالج انتظامیہ کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے پرنسپل کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔

مقامی پولیس نے انکوائری کی روشنی میں پرنسپل کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے طالبات اور انکے والدین کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔ انہوں نے استدعا کی کہ عدالت طالبات اور انکے والدین کے خلاف درج بے بنیاد مقدمہ خارج کرنے اور پرنسپل کے خلاف کاروائی کا حکم دے۔جس پر عدالت نے ڈی پی او منڈی بہاؤالدین اور ڈی سی او کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پندرہ دنوں میں جواب طلب کرلیا۔

متعلقہ عنوان :