وفاقی حکومت آئین کے آرٹیکل 158کی سنگین خلاف ورزی کررہی ہے، شرجیل انعام میمن ،سندھ کو اس کے حصہ کی گیس فراہم نہ کرکے وفاق صوبے کو بدترین مالی بحران اور صنعتی زبوں حالی کی ضانب دھکیل رہی ہے،صوبے کو آئین کے مطابق گیس کی فراہمی کردی جائے تو نہ صرف یہاں کی صنعتی پیداوار میں کئی سو گناہ کا اضافہ ہوجائے گا ، پانی اور بجلی کے بحران کے ساتھ ساتھ بے روزگاری سے بھی چھٹکارہ حاصل کیا جاسکے گا،میڈیا سے بات چیت

جمعرات 18 ستمبر 2014 07:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18ستمبر۔2014ء) سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت آئین کے آرٹیکل 158کی سنگین خلاف ورزی کررہی ہے۔ سندھ کو اس کے حصہ کی گیس فراہم نہ کرکے وفاق صوبے کو بدترین مالی بحران اور صنعتی زبوں حالی کی ضانب دھکیل رہی ہے۔ اگر صوبے کو آئین کے مطابق گیس کی فراہمی کردی جائے تو نہ صرف یہاں کی صنعتی پیداوار میں کئی سو گناہ کا اضافہ ہوجائے گا بلکہ پانی اور بجلی کے بحران کے ساتھ ساتھ بے روزگاری سے بھی چھٹکارہ حاصل کیا جاسکے گا۔

وہ بدھ کو اپنے دفتر میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔

اس موقع پر معروف تاجر رہنما اور کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز میں بی ایم جی گروپ کے سربراہ سراج قاسم تیلی، چیئرمین سائیٹ ایسوسی ایشن یونس بشیر، زبیر موتی والا، میاں زاہد حسین اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ آئین کی آرٹیکل 158کے تحت جو صوبہ بھی گیس کی پیداوار کرتا ہے اس پر اس صوبے کا حق پہلا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت صوبہ سندھ 73فیصد گیس پیدا کررہا ہے اور اس حساب سے صوبے کو اس کی طلب 2600ملین مکعب سینٹی میٹر فٹ کی بجائے صرف 1250ایم ایم سی ایف گیس فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ ملک کا 60فیصد سے زائد کا ریونیو فراہم کرتا ہے لیکن اس صوبے کو آئین کے مطابق اس کا حق نہیں دیا جارہا۔

شرجیل میمن نے کہا کہ صرف کراچی نہیں بلکہ کوٹری اور سکھر کی صنعتیں بھی گیس کی کمی کا شکار ہیں جبکہ بجلی کی پیداوار میں بھی کمی کا سبب گیس کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر صوبہ سندھ کو اس کے آئین کے مطابق گیس کا کوٹہ فراہم کیا جائے تو صرف کراچی میں 300مزید نئی صنعتیں فوری طور پر لگانے کے لئے صنعتکار رضامند ہیں اور اس سے 1لاکھ 50ہزار سے زائد بیروزگاروں کو ملازمتوں کے مواقع فراہم ہوں گے اور صنعتی ترقی کا نیا سفر شروع ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ گیس، پانی اور بجلی بنیادی ضروریات ہیں اور پیپلز پارٹی کی حکومت اور اس کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی بھی ان مسائل کا ہنگامی بنیادوں پر حل کرنے کی خصوصی ہدایات ہیں۔ انہوں نے وفاقی حکومت پر زور دیا کہ وہ سندھ کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کرنا بند کرے اور صوبے کو اس کے آئینی حق کے تحت گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :