شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کے مطالبات 30 روز میں تسلیم نہ کئے گئے تو ایسا دھرنا دیں گے کہ حکمران دیگر دھرنوں کو بھول جائیں گے ،سراج الحق،لوگ دھاندلی کیلئے دھرنے دے سکتے ہیں تو ہم پشتون قبائل کی عزت و ناموس کیلئے اپنی جان بھی قربان کر سکتے ہیں،امیر جماعت اسلامی کا شمالی وزیرستان کے 200 سے زائد اہم ترین عمائدین ،مشران اور ملکا ن کے جرگہ میں طویل صلاح مشورہ

جمعہ 10 اکتوبر 2014 08:25

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10اکتوبر۔2014ء)جما عت اسلامی کے زیر اہتمام المرکز اسلامی میں منعقدہ شمالی وزیرستان کے 200 سے زائد اہم ترین عمائدین ،مشران اور ملکا ن کے جرگہ میں طویل صلاح مشورہ کے بعد جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے اعلان کیا کہ اگر شمالی وزیرستان کے IDPs کے مطالبات 30 روز کے اندر اندر تسلیم نہ کئے گئے تو پورے اسلام آباد میں لاکھوں قبائل کو لے کر ایسا دھرنا دیں گے کہ حکمران دیگر دھرنوں کو بھول جاےئں گے ۔

لوگ دھاندلی کے لئے دھرنے دے سکتے ہیں ۔تو ہم پشتون قبائل کی عزت و ناموس کے لئے اپنی جان بھی قربان کر سکتے ہیں ۔ شمالی وزیرستان کے IDPsکچھ نہیں چاہتے وہ صرف با عزت طور پر اپنے گھروں کو واپس جانا چاہتے ہیں ۔اور حکمرانوں سے کہتا ہوں کہ شمالی وزیرستان کے جو ٪ 90 علاقے کلئیر ہو چکے ہیں ۔

(جاری ہے)

وہاں پر IDPs کی با عزت اور محفوظ واپسی کے لئے فوری طور پر اقدامات شروع کئے جائیں۔

حکمران سن لیں 30 دن کے اندر IDPs کے مسئلے حل نہ ہوئے تو پھر کنونشن سنٹر اسلام آباد میں 1000 قبائلی عمائدین کا جرگہ منعقد کریں گے ۔جس میں آئندہ کا لائحہ عمل اور اسلا م آباد میں دھرنے کا اعلان ھو گا ۔ تفصیلات کے مطا بق جماعت اسلامی کے صو بائی دفتر المرکز اسلامی پشاور میں شمالی وزیرستان کے عمائدین ،مشران کا جرگہ جما عت اسلامی پاکستان کے امیر سراج ا لحق کی صدارت میں منعقد ہوا ۔

جرگہ میں امیر جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختون خوا پروفیسر محمد ابراہیم خان ، صوبائی جنرل سیکرٹری شبیر احمدخان کے علاوہ شمالی وزیرستان کے ممتاز قبائلی رہنما ملک خان مرجان وزیر ، ملک شاہ نواز خان وزیر ،ملک جان فراز خان وزیر ، ملک جلال خان وزیر ،ملک نیاز خان داوڑ،زیڑی گل داوڑ،ملک شیر۴ین اکبر داوڑ،ملک ھبیب اللہ خان داوڑ،ملک ریاض خان داوڑ،مولوی گل یوسف ، ملک بہرام خان داوڑ،ملک غفار خان و زیر،ملک مشاہد خان داوڑ ،ملک گل سلام خان داوڑ ،ملک اشرف خان داوڑ ،ملک نیک دراز خان وزیر،وزیر خان ، ملک حاجی بہادر خان آفریدی، ملک حاجی زیور خان آفریدی، حاجی عبدالمنان آفریدی ،حاجی مثل خان آفریدی ملک حاجی سید لعل خان، ملک محمد حسین شاہ فیصل آفریدی، اول گل آفریدی ،ڈاکٹر منصف خان مہمند،اختیار بادشاہ آفریدی، ڈاکٹر سمیع اللہ جان محسود سمیت دو سو سے زائد قبائلی عمائدین نے شرکت کی

جرگے سے اپنی تقاریر میں قبائلی زعماء نے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اختیار دیتے ہوئے کہا کہ سراج الحقجس جگہ اور جس وقت قبائل کو بلائینگے وہ لاکھوں کی تعداد میں حاضر ہونے کیلئے انہیں تیار پائینگے کیونکہ اس وقت امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق ہی قبائل کیلئے امید کی کرن ہیں اور وہ امید کرتے ہیں کہ وہ قبائلی عوام کے حقوق کیلئے اپنا جاندار کردار ادا کریں گے انہوں نے کہا کہ ہمیں تمام سیاسی لیڈروں نے مایوس کیا ہے اور صرف جماعت اسلامی اور سراج الحق نے مصیبت کی گھڑی میں ہمارا ساتھ دیا ہے،اور قبائل سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میں ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہیں ،امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنے درد اور جذبات سے بھرے مگر مدلل اور اثر انگیز خطاب ،میں کہا کہ انہوں نے قبائل مشران کی تقاریر سنیں اور حقیقت میں انہوں نے جو مصائب اور تکالیف برداشت کئے ہیں وہ بیان نہیں کی جاسکتی اور میں نے دیکھا ہے کہ کوہ ہمالیہ سے مضبوط عزم اور حوصلہ رکھنے والے قبائلی رہنما ملک خان مرجان وزیراپنے خطاب میں اپنے قوم کا دکھ درد باالخصوص خواتین کو درپیش تکالیف و مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے اپنے آنسئو پر قابو نہ پاسکے،سراج الحق نے کہا کہ قبائلی عوام کا یہ گلہ درست ہے کہ اسلام آباد میں ہونے والے حالیہ دھرنوں کے نتیجے میں شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کے مسائل پس پشت چلے گئے اور حکومت میڈیا بلکہ پوری قوم کی توجہ آئی ڈی پیز کے مسائل سے ہٹ گئی تاہم جماعت اسلامی اور الخدمت فا ؤ نڈیشن نے ایک لمحے کے لئے بھی آپ کو نھیں بھلایا ۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ قبائل کو قائد اعظم نے پاکستان کا بازوئے شمشیرزن قرار دیا انہوں نے کہا اگر آزاد کشمیر آج آزاد ہے تو یہ قبائلی بزرگوں کی قربانیوں کا نتیجہ ہے انہون نے کہا کہ آج اگر قبائل کو مصیبت ومصائب کے دلدل میں نہ دھکیلا جاتا تو آج انڈیا کو سیالکوٹ پر بمباری کی جرات نہ ہوتی، انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے ابھی تک بھارتی جارحیت کے خلاف کھل کر اور جرات مندی سے جواب نہیں دیا امیر جماعت اسلامیسراج الحق نے کہا کہ اسلام آباد میں چند روز کے دھرنوں سے تعلیمی ادارے بند ہوئے تو میڈیا سمیت تمام سب لوگ چیخ اٹھے لیکن قبائلی علاقوں میں گذشتہ کئی سال سے تعلیمی ادارے بند پڑے ہیں انہوں نے استفسار کیا کہ قبائل پر تعلیم کے دروازے بند ہوں گے تو پھر قبائلی عوام کو آپ کس طرف دھکیل رہے ہیں انہوں نے گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب احمد خان عباسی سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کیلئے تمام تعلیمی اداروں میں طالبعلموں کیلئے سرکاری خرچ پر داخلوں کی سہولت کا انتظام کریں،انہوں نے کہا آئی ڈی پیز کیمپوں کی صورتحال نا گفتہ بہہ ہے ،سراج الحق نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھی ہوئی اسٹیبلشمنٹ اور بیورو کریسی نے ہمیشہ غلط اور منفی فیصلے کئے اور انہی کی وجہ سے مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیا انہوں نے کہا کہ قبائئلی زعماء اور مشران کو اعتماد میں لیا جاتا تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی ،انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام جسے محب وطن پاکستانی اور کوئی بھی نہیں ہوسکتے ، جنہوں نے تمام تر تکالیف اور آپریشنوں اور مشکلات کے باوجود کبھی پاکستان کا جھنڈا نپہیں جلایا اور نہ قبائلی سکولوں م،یں پاکستان کا ترانہ پڑھنے پر پابندی لگائی گئی حالانکہ بلوچستان اور سندھ میں پاکستان کے پرچم جلائے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ قبائل میں علیحدگی کی کوئی تحریک نہیں ہے۔

لیکن اسکے باوجود قبائل پر مصائب کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں انپہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت یہ بھی یقینی بنائے کہ جن کلئر شدہ علاقوں میں شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کو دوبارہ بھیجا جائے تو ایسی صورتحال دوبارہ پیدا نہیں ہونی چاہئے کہ لوگ دوبارہ ہجرت پرمجبور ہوں انہوں نے کہ 2004سے قبائلی علاقوں میں جو ڈرامہ کھیلا جارہا ہے وہ اب بند ہوجانا چاہئے ،ممتاز قبائلی رہنما ملک خان مرجان وزیر نے قبائلی مشران کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنی درد بھری تقریر میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معاملات کو سلجھانے میں آپ جو مثبت اور تعمیری کردار ادا کر رہے ہیں اور قبائلی عوام اور باالخصوص شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کو جس طرح جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن نے گلے لگایا اور انکی خدمت کی اسکیلئے ہم جماعت اسلامی لکے مشکور ہیں انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان کے قبائل کی تمام تر امیدیں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے ساتھ وابستہ ہیں ،قبائلی عوام نے اپنی آواز آپ تک (سراج الحق)پہنچادی ہے اب ہم منتظر ہونگے اور آپ جو بھی فیصلہ کرینگے قبائل آپ کی کال پر لبیک کہیں گے، ملک خان فراز وزیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ آئی ڈی پیز کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے پہیں اور بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے انہوں نے چھاپے بند کرنے کا مطالبہ کیا اور کلئر شدہ علاقوں کو آئی ڈی پیز کے فوری واپسی کا مطالبہ کیا ۔