فافن نے انتخابی نتائج کے آڈٹ کا طریقہ کار پیش کردیا ،تین مراحل پر مشتمل طریقہ کار انتخابی نتائج پر بے ضابطگیوں کے اثرات متعین کرنے میں مدد دیگا

ہفتہ 11 اکتوبر 2014 08:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اکتوبر۔2014ء ) فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک ( فافن) نے موجودہ سیاسی بحران کے تمام فریقوں کو انتخابی بے ضابطگیوں کی سطح ، نوعیت اور انتخابی نتائج پر انکے حقیقی اثرات کے تعین کی قانونی اور با مقصد بنیاد فراہم کیلئے انتخابی نتائج کے آڈٹ کی ایک منفرد اور جامع تجویز پیش کی ہے۔ جمعہ کو جاری بیان کے مطابق فافن سمجھتا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان جاری مزاکرات عام انتخابات 2013 ء کے انتخابی نتائج کے آڈٹ کے ذریعے موجودہ سیاسی تعطل کے خاتمے کی طرف ایک پیش قدمی ہے۔

فافن کی رائے ہے کہ سیاسی جماعتوں کو انتخابات کی تحقیق کیلئے ایسے قواعدوضوابط (ٹرمز آف ریفرنس) کو حتمی شکل دینی چاہئے جو ٹھوس ثبوت کی بنیاد پر اس بات کا تعین کریں کہ آیا ایک یاایک سے زیادہ حلقوں کے نتائج رائے دہندگان کی اس مرضی کے عکاس نہیں ہیں جسکا اظہار انہوں نے ووٹ ڈالتے وقت کیا تھا۔

(جاری ہے)

مذاکراتی جماعتیں تحقیق کے طریقہ کار کی ایسے قواعدوضوابط ( ٹرمز آف ریفرنس) کو حتمی شکل دینے کیلئے فافن کے تجویز کردہ طریقہ کار کو استعمال کر سکتی ہیں۔

تین مراحل پر مشتمل مجوزہ آڈٹ طریقہ کار عوامی نمائندگی کے قانون 1976ء اور انتخابی قواعد1977ء میں بیان کئے گئے قانونی تقاضوں کے عین مطابق ہے۔

تحقیق کا پہلا مرحلہ قومی اسمبلی کے 272 اور صوبائی اسمبلیوں کے577 حلقوں میں پولنگ اسٹیشنز کی سطح تک کسی بھی انتخابی بے ضابطگی کے انتخابی نتائج پر حقیقی اثرات متعین کرنے میں مدد دیگا۔ مجوزہ آڈٹ اقدامات ا ن انتخابی نتائج فارمز اور دیگر قانونی دستاویزات کی جانچ پڑتال اور تجزیئے پر مشتمل ہیں جو قوانین اور قواعد کی مختلف دفعات کے تحت الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس موجود ہیں۔

دوسرا مرحلہ ایسے حلقوں اگرکوئی ہوں، کی مجموعی تعداد کا تعین کرنا ہے جن کے نتائج قومی یا صوبائی اسمبلیوں میں اکثریت کو ممکنہ یا حقیقی طور پرتبدیل کر سکتے ہیں۔ تیسریمرحلے کا تعلق ان قانونی دفعات سے ہے جو اس بات کے تعین میں مدد دے سکتی ہیں کہ انتخابی عمل کے دوران سرزد ہونیوالی بے ضابطگیاں انتخابی حکام نے جان بوجھ کر کیں یا محض بھول چوک کا نتیجہ تھیں۔

فافن کے مطابق تحقیق کے نتیجے میں حاصل معلومات کی روشنی میں الیکشن کمیشن عوامی نمائندگی کے قانون 1976 ء کی شق 95 کے تحت ایسے تمام انتخابی حکام کیخلاف کارروائی عمل میں لا سکتا ہے جودانستہ یا بغیر کسی معقول جواز کے نا دانستہ طور پر ان بے ضابطگیوں میں ملوث پائے جائیں۔ فافن کے مطابق یہ طریقہ کار موجودہ انتخابی فریم ورک میں نظام اور طریقہ کار کی خامیوں کی نشاندہی میں بھی معاون ہوگا اور پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کی طرف سے انتخابی اصلاحات کے جاری عمل کو مزید بہتر بنائیگا۔