ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہرین نے نئے احتجاج کی کال جاری کر دی، صدر باراک اوباما چین کے نیم خود مختار حصے ہانگ کانگ میں جمہوریت اور شہر کی ترقی کے حوالے سے بیجنگ حکومت سے اپنے تحفظات کا اظہار کریں،امریکی سینیٹرز

ہفتہ 11 اکتوبر 2014 08:42

واشنگٹن /ہانگ کا نگ سٹی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اکتوبر۔2014ء) ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہرین نے جمعہ کونئے احتجاج کی کال جاری کر دی ہے۔دوسر ی جانب امریکی کانگریس کے ایک اعلی سطحی پینل نے چین کے حوالے سے اپنی سالانہ رپورٹ میں صدر باراک اوباما پر زور دیا ہے کہ وہ چین کے نیم خود مختار حصے ہانگ کانگ میں جمہوریت اور شہر کی ترقی کے حوالے سے بیجنگ حکومت سے اپنے تحفظات کا اظہار کریں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہرین نے جمعہ کوایک نئے احتجاج کی کال جاری کی ہے۔ قبل ازیں ان مظاہرین اور ہانگ کانگ کی بیجنگ نواز انتظامیہ کے مابین مذاکرات ناکام ہو گئے تھے۔ چین کے اس خود مختارعلاقے میں گزشتہ دو ہفتوں سے جاری احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے وہاں روز مرہ زندگی مفلوج ہو چکی ہے۔

(جاری ہے)

یہ مظاہرین چیف ایگزیکٹیو لیونگ چْن یِنگ کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 2017ء کے انتخابات میں انہیں اپنی پسند کے امیدوار چننے کی اجازت بھی دی جائے۔

تاہم چین کا کہنا ہے کہ اس الیکشن کے لیے حتمی امیدواروں کی فہرست وہی جاری کرے گا۔ دوسری جانب امریکی کانگریس کی چین سے متعلق ایگزیکٹیو کمیٹی نے گزشتہ روز اپنی سالانہ رپورٹ پیش کی، جس میں چین میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں سمیت دیگر امور پر تنقید کی گئی ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ ملک کے سابقہ حکمرانوں ہی کی طرح آمرانہ طرز حکومت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ کمیٹی کے سربراہ سینیٹر شیرروڈ براوٴن نے رپورٹ پیش کرتے وقت کہا کہ ہانگ کانگ میں چیف ایگزیکٹیو کے انتخاب کے لیے 2017ء میں ہونے والے آزادانہ انتخابات کی راہ میں چین کی طرف سے کھڑی کردہ رکاوٹوں کے سبب جمہوری ترقی کو ٹھیس پہنچی ہے۔