جماعت اسلامی وی آئی پی کلچر کو جڑ سے اکھاڑنا چاہتی ہے،سراج الحق،جب تک قانون کی نظر میں امیر اور غریب برابر نہیں ہو جاتے ، وی آئی پی کلچر ختم نہیں ہوگا ،لاہو ر میں ملک طاہر کی تعزیت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 11 اکتوبر 2014 07:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اکتوبر۔2014ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے لاہور میں عبدالقادر گیلانی کے گارڈ کی فائرنگ سے شہید ہونے والے نوجوان ملک طاہر کے گھر جا کر ان کے والد سے اظہار ہمدردی اور تعزیت کی ۔اس موقع پر ملک تنویر اور جماعت اسلامی لاہور کے سیکرٹری جنرل خلیق احمد بٹ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ کسی کو یہ اجازت نہیں د ی جاسکتی کہ وہ معصوم شہریوں کی جانوں سے کھیلتا پھرے۔

انہوں نے کہاکہ اگر عدالتیں آزاد ہوتیں اور ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز ہوتی تو اس طرح کا افسوسناک واقعہ پیش نہ آتا ۔ انہوں نے کہاکہ چند سال قبل امریکی جاسوس ریمنڈ ڈیوس نے لاہور میں تین نوجوانوں کو دن دہاڑے گولیوں کا نشانہ بنادیا تھا جسے حکمرانوں نے پروٹوکول کے ساتھ امریکہ روانہ کر دیا جس سے ملک بھر کے عوام میں عدم تحفظ کا شدید احساس پیدا ہوا ۔

(جاری ہے)

اسی طرح ملک طاہر کو دن کی روشنی میں قتل کر دیا گیا ۔ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس طرح کے واقعات کے تدارک کے لیے اقدامات کرے ۔

انہوں نے کہاکہ میں اٹھارہ کروڑ عوام کی طرف سے ملک تنویر سے اظہار تعزیت کرنے آیا ہوں ۔ ہم اس وقت سخت شرمندہ ہیں کہ 67 سال بعد بھی ملک پر وہی برہمن راج ہے جس طرح ہندوستان میں شودر کو انسان نہیں سمجھا جاتا اسی طرح پاکستان کے وی آئی پی غریب لوگوں کو کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں اور ان کے نزدیک غریبوں کی زندگی کی کوئی قیمت نہیں ۔

انہوں نے کہاکہ آزاد ی کے باوجود وہ برہمن کلچر تبدیل نہیں ہوسکا ۔ سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی وی آئی پی کلچر کو جڑ سے اکھاڑنا چاہتی ہے ۔ جب تک قانون کی نظر میں امیر اور غریب برابر نہیں ہو جاتے ، وی آئی پی کلچر ختم نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ جب تک لاکھوں روپے جیب میں نہ ہوں عدالتوں سے انصاف نہیں ملتا ۔ انہوں نے کہاکہ اگر کوئی حکومت ہو تو کسی کو اپنی حفاظت کے لیے گارڈ اور اسلحہ رکھنے کی ضرورت پیش نہ آئے لوگوں کو جان و مال کا تحفظ دینا حکومت کی ذمہ داری ہے جو حکمران اپنی یہ ذمہ داری پوری نہیں کر سکتے انہیں یہ حق نہیں کہ وہ لوگوں پر حکومت کریں ۔

انہوں نے اس موقع پر پولیس کے کردار پر شدید تحفظات کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ پولیس کو عوام کے اندر اپنا اعتماد بحال کرنا ہوگا۔ یہ پنجاب پولیس اور حکومت کا امتحان ہے کہ وہ ملک طاہر کیس کو ٹیسٹ کیس بنائے اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کر کے مجرموں کو قرار واقعی سزا دے ۔جماعت اسلامی نے ملک طاہر کیس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات اور مجرموں کو سزا دلوانے کے لیے لیگل ایڈ کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے ۔اس موقع پر خالد بٹ ، چوہدری عبدالقیوم ، وسیم اسلم قریشی ، انس واحدی اور عبدالعزیز عابد بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :