جرمنی ،پائلٹوں کی ہڑتال کے اعلان پر لفتھانزا کی سینکڑوں پروازیں منسوخ، ٹرین ڈرائیوروں کی ہڑتال سے پریشان مسافروں کی مشکالات مزید بڑھ گئیں

منگل 21 اکتوبر 2014 04:15

برلن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21اکتوبر۔2014ء) جرمن ایئرلائن لفتھانزا نے پائلٹس یونین کی جانب سے ہڑتال کے اعلان کے بعد تقریباڈیڑھ ہزار پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔ اس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیوروں کی ہڑتال سے پریشان مسافروں کی مشکالات مزید بڑھ گئی ہیں۔پائلٹس کی ایک یونین نے پیر اور منگل کو ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد لفتھانزا نے اپنی ایک ہزار چار سو پچاس پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔

اس ہڑتال پر عمل درآمد ہو گیا تو لفتھانزا میں رواں برس ہونے والی یہ آٹھویں ہڑتال ہو گی۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس فضائی کمپنی نے اتوار کو رات گئے ایک بیان میں کہا کہ اس ہڑتال سے دو لاکھ سے زائد مسافر اور اس کی دو تہائی پروازیں متاثر ہوں گی۔ ان میں سے زیادہ تر پروازیں یورپی رْوٹس کے لیے ہیں۔

(جاری ہے)

جرمنی کی سولہ میں سے تقریبانصف ریاستوں کو پائلٹوں اور ٹرین ڈرائیوروں کی ہڑتالوں کا سامنا ہے جو ہفتے بھر کی ہاف ٹرم چھٹیوں کے سیزن میں کی گئی ہیں۔

لفتھانزا نے ہڑتال کے اعلان پر سخت ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا: ”فیرائنیگنگ کوک پِٹ (وی سی، پائلٹس یونین) جرمنی کو ایک موقوف اسٹیشن میں بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔“اس یونین نے اتوار کو کہا تھا کہ قبل ازوقت ریٹائرمنٹ کی اسکیم پر کی جانے والی ہڑتال پیر کو عالمی وقت کے مطابق دِن گیارہ بجے سے عالمی وقت کے مطابق منگل کو دس بجے شام تک جاری رہے گی۔

لفتھانزا کا ذیلی (بجٹ) یونٹ جرمن ونگز اس ہڑتال سے متاثر نہیں ہو گا۔لفتھانزا کم فاصلے کے یورپی رْوٹس پر رائن ایئر اور ایزی جیٹ جیسی سستی ایئرلائنوں کا مقابلہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ تاہم ہڑتالیں اس کی ان کوششوں کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔وی سی لفتھانزا کے پانچ ہزار چار سو پائلٹوں کی نمائندگی کرتی ہے۔ یہ یونین ایک اسکیم کو برقرار رکھنے کے لیے کوشاں ہے جس کے تحت پائلٹ پچپن سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ لے سکیں گے تاہم انہیں پینسٹھ برس کی عمر میں پینشن کی ادائیگی تک تنخواہ کا ساٹھ فیصد تک ملتا رہے گا۔

وی سی نے اس اسکیم کے اخراجات اٹھانے کا ایک منصوبہ پیش کیا ہے۔دوسری جانب جرمنی میں ٹرین ڈرائیوں نے بھی ویک اینڈ پر ہڑتال کی جو ہفتے کی صبح شروع ہوئی اور پیر علی صبح چار بجے (مقامی وقت) تک جاری رہی۔ اس ہڑتال سے لاکھوں مسافر متاثر ہوئے۔ ڈوئچے بان (جرمن ریل) نے ہڑتال کے دوران ٹرینوں کا متبادل نظام الاوقات جاری کیا تھا جس کے تحت طویل فاصلے کی ایک تہائی ٹرینوں نے ہی سیٹی بجائی۔

متعلقہ عنوان :